برطانوی عدالت نے دائیں بازو کے اسلام مخالف انتہا پسند رہنما ٹامی رابنسن کی جلد رہائی کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں جیل سے رہا کر دیا، انہیں توہین عدالت کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسلام مخالف مہم چلانے والے 42 سالہ ٹامی رابنسن کا اصل نام اسٹیفن یاکسلی-لینن ہے اور انہوں نے ایک ویڈیو میں اپنی رہائی کا اعلان کیا۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کا عنوان ’ٹامی جیل سے رہا ہو گیا‘ تھا، اس ویڈیو میں انہوں نے ایک طرف ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک کا شکریہ ادا کیا اور دوسری جانب برطانوی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ویڈیو غالباً جنوب مشرقی انگلینڈ کی وڈہل جیل کے باہر فلمائی گئی جہاں ٹامی رابنسن کو گزشتہ اکتوبر میں 18 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، انہوں نے ایک عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی تھی، جس میں ان پر پابندی لگائی گئی تھی کہ وہ ایک شامی پناہ گزین کے بارے میں جھوٹے الزامات کو دوبارہ نہ دہرائیں۔
انہیں 26 جولائی کو رہا کیا جانا تھا تاہم لندن کی ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے ان کی اپیل سنی، جس میں انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ اپنے الزامات کو دوبارہ نہیں دہرائیں گے، تاہم جج نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ٹامی رابنسن نے پشیمانی یا ندامت کا کوئی اظہار نہیں کیا۔
رہائی کے ایک دن بعد ہی رابنسن پر دو افراد، جنہیں ڈیلی میل کے صحافی بتایا جا رہا ہے، کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا، انہیں 5 جون کو لندن کے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ میں ’خوف پھیلانے والی ہراسانی‘ کے الزام میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
سابق فٹبال ہولیگن ٹامی رابنسن نے 2009 میں دائیں بازو کی شدت پسند تنظیم ’انگلش ڈیفنس لیگ‘ کی بنیاد رکھی تھی، وہ عوامی نظم و ضبط کی خلاف ورزی اور توہین عدالت کے متعدد جرائم میں سزا یافتہ ہیں، ان کے سوشل میڈیا پر تقریباً 12 لاکھ فالوورز ہیں، جہاں وہ تارکین وطن اور مسلمانوں کے خلاف سخت بیانات دیتے ہیں۔
انہیں 2024 میں برطانیہ میں ہونے والے بدترین فسادات کو بھڑکانے کا ذمہ دار بھی ٹھہرایا گیا تھا، جس کی وہ تردید کرتے ہیں، جیل میں انہیں دوسرے قیدیوں سے الگ رکھا گیا، کیونکہ انٹیلی جنس اطلاعات تھیں کہ کوئی قیدی انہیں قتل کر سکتا ہے۔
اپریل میں اپیل کے دوران ان کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ جیل میں رہنے اور تنہائی نے ان کی صحت کو متاثر کیا ہے، اور اس سے ان کی توجہ کی کمی (اے ڈی ایچ ڈی) اور پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (پی ٹی ایس ڈی) مزید بگڑ گئے ہیں۔