ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار، آئی جی جیل خانہ جات کو فوری طور عہدے سے ہٹا دیا گیا

کراچی کی ملیر جیل سے 200 سے زائد قیدیوں کے فرار پر انسپکٹر جنرل(آئی جی) جیل خانہ جات قاضی نظیر کو فوری طور عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کے معاملے پر اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق آئی جی جیل قاضی نظیر کو فوری طور ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکرٹری کو آئی جی جیل کوہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی جیل اور سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل کو بھی عہدے سے معطل کردیا۔

اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ زلزلے کے بعد قیدیوں کو بیرکوں سے باہر نکالنے کا فیصلہ غلط تھا اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔

انہوں نے وارننگ دی کہ فرار ہونے والے قیدی سر ینڈر کردیں ورنہ جیل توڑنے کا سنگین مقدمہ بنے گا ۔ اس کے علاوہ وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے کہاکہ واقعہ ملیر جیل افسران اور انتظامیہ کی نا اہلی ہے، 24گھنٹوں کا وقت دیا ہے، فرارقیدی واپس آئے تو سزا میں رعایت دیں گے، آج نہیں تو کل تمام فرار قیدیوں کو گرفتار کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ شہر میں مسلسل زلزلے کے جھٹکوں نے شہری آبادیوں کے ساتھ ساتھ، ملیر جیل کو بھی متاثر کیا، گزشتہ رات تقریباً ایک بجے ملیر اور اطراف کے علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، قیدیوں کی حفاظت کیلئے جیل انتظامیہ نے 2 سرکل کے قیدیوں کو بیرکس سے باہر نکال دیا۔

جیل حکام کے مطابق اسی دوران قیدیوں نے ہنگامہ آرائی اور پولیس اہلکاروں سے ہاتھا پائی بھی کی اورجیل سے فرار ہونے لگے، قیدیوں کے ہجوم کو دیکھ کر جیل پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کردی۔۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق ملیرجیل سے 213 قیدی فرار ہوئے جن میں سے 70 سے زائد کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔