اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا جارہاہے کہ وطن عزیز میں معاشی استحکام کیلئے ادارہ جاتی اصلاحات تیزی سے جاری ہیں اور یہ کہ حکومتی ادارے کرپشن کے خاتمے کیلئے انتھک محنت کر رہے ہیں‘ بیان کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے متعلق ایک اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس منعقدہوا جس میں ادارے میں جاری اصلاحات شفافیت اور ٹیکنالوجی کے بہتر استعمال پر تفصیلی غور کیا گیا دریں اثناء ذمہ دار دفاتر کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ایف بی آر میں ہونے والی اصلاحات اور اقدامات کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کیلئے عالمی شہرت یافتہ کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے‘ حکومت کی جانب سے اقتصادی سیکٹر سمیت دیگر شعبوں میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات قابل اطمینان سہی اس ارضی حقیقت سے صرف نظر کسی طور ممکن نہیں کہ جب تک اداروں میں اصلاحات نہیں ہوتیں اور کرپشن کا خاتمہ یقینی نہیں بنایا جاتا اس وقت تک تمام اقدامات بے ثمر ہی رہتے ہیں اداروں میں اصلاحات کا دائرہ صرف وفاق نہیں بلکہ صوبوں تک بھی وسیع ہونا چاہئے تمام صوبے گراس روٹ لیول پر اصلاحات یقینی بنائیں اس مقصد کیلئے دوچار اجلاس اور ائرکنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر ملٹی میڈیا پر بریفنگ کافی نہیں ذمہ دار حکام کو دفاتر سے نکل کر فیلڈ میں تلخ حقائق کا خود مشاہدہ کرنا ہوگا فیصلہ سازی اور منصوبہ بندی کے تمام مراحل میں چاہے وہ مرکز میں ہوں یا کسی بھی صوبے میں‘مدنظر رکھنا ہوگا کہ ادارہ جاتی اصلاحات جو کہ بہتر طرز حکمرانی جسے آج کل گڈ گورننس کی اصطلاح کے طور پر جگہ جگہ مشتہر کیا جاتا ہے اس بات سے مشروط ہے کہ سرکاری مشینری کا پورا آپریشن شفاف اور محفوظ ہو‘ پیش نظر رکھنا ہوگا کہ فنڈز کی فراہمی گو کہ ہرادارے کیلئے ضروری ہے تاہم متعدد ایسے اقدامات بھی ہیں کہ جو صرف کڑی نگرانی کے محفوظ انتظام کیساتھ فنڈز کے بغیر بھی بہتر نتائج کے حامل ہو سکتے ہیں ان میں خصوصاً سروسز کی فراہمی کے ادارے ہیں کہ جو مہیا وسائل اور افرادی قوت کے ساتھ بھی خدمات کا معیار بہتر نظم و نسق سے بہتر بنا سکتے ہیں۔
