دنیا بھر میں جاری جنگیں، موسمیاتی تبدیلیاں اور قدرتی آفات عالمی معیشت کی رفتار کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔ ورلڈ بینک کی تازہ رپورٹ کے مطابق سال 2024-25 میں عالمی شرحِ نمو 2.7 فیصد رہنے کی توقع ہے، جو گزشتہ سال کی 3.3 فیصد کی شرح سے کم ہے۔
ورلڈ بینک کے مطابق، عالمی معیشت کی سست روی کی بنیادی وجوہات میں یوکرین جنگ، موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی قدرتی آفات، اور عالمی سطح پر تجارت میں کمی شامل ہیں۔ ان عوامل نے ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو خاص طور پر متاثر کیا ہے، جہاں غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔
بھارت نے مالی سال 2024-25 میں 6.5 فیصد کی شرحِ نمو حاصل کی، جو گزشتہ سال کی 9.2 فیصد سے کم ہے۔ اس کمی کے باوجود، بھارت کی معیشت دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں شامل ہے۔ بھارت کی معیشت کی ترقی میں حکومت کی سرمایہ کاری، دیہی علاقوں میں کھپت، کم شرحِ سود، اور مضبوط صارفین کی مانگ جیسے عوامل نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
چین کی معیشت نے مالی سال 2024-25 میں 5 فیصد کی شرحِ نمو حاصل کی۔ اگرچہ یہ شرح حکومت کے ہدف کے مطابق ہے، لیکن ماہرین اس نمو کو امریکی محصولات اور دیگر عالمی چیلنجز کے اثرات سے مشروط سمجھتے ہیں۔ چین کی معیشت میں برآمدات اور سرمایہ کاری کی اہمیت ہے، اور امریکی محصولات کے اثرات اس پر منفی پڑ سکتے ہیں۔
امریکہ کی معیشت نے مالی سال 2024-25 میں 2.8 فیصد کی شرحِ نمو حاصل کی۔ تاہم، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی محصولات کی پالیسیوں کے باعث 2025 میں معیشت کی شرحِ نمو 1.6 فیصد تک گرنے کا امکان ہے۔ ان محصولات کی وجہ سے تجارتی لاگتوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
برطانیہ کی معیشت نے مالی سال 2024-25 میں 0.9 فیصد کی شرحِ نمو حاصل کی۔ تاہم، 2025 میں معیشت کی شرحِ نمو 1 فیصد تک گرنے کا امکان ہے۔ برطانیہ کی معیشت میں بلند قرضوں کی سطح اور کمزور صارفین کی اعتماد جیسے مسائل درپیش ہیں، جو معیشت کی ترقی کو متاثر کر رہے ہیں۔
پاکستان کی معیشت نے مالی سال 2024-25 میں 2.7 فیصد کی شرحِ نمو حاصل کی، جو گزشتہ سال کی 2.5 فیصد سے بہتر ہے۔ حکومت نے مالی سال 2025-26 کے لیے 4.2 فیصد کی شرحِ نمو کا ہدف مقرر کیا ہے۔ تاہم، دفاعی اخراجات میں اضافے اور ٹیکس وصولیوں میں کمی جیسے چیلنجز اس ہدف کو حاصل کرنے میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
عالمی معیشت کی موجودہ صورتحال چیلنجز سے بھری ہوئی ہے، لیکن ترقی پذیر ممالک کے لیے ترقی کے امکانات بھی موجود ہیں۔ حکومتوں کو چاہیے کہ وہ مالیاتی پالیسیوں میں توازن برقرار رکھیں، ساختی اصلاحات کریں، اور عالمی سطح پر تجارتی تعلقات کو بہتر بنائیں تاکہ معیشت کی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔