خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے آج مالی سال 26-2025 کا بجٹ پیش کیے جانے کا امکان ہے، تاہم صوبائی اسمبلی اجلاس کے انعقاد کے معاملے پر گورنر اور وزیراعلیٰ کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے بجٹ اجلاس بلانے کے لیے گورنر خیبرپختونخوا کو سمری بھجوائی تھی، جس پر تاحال دستخط نہیں کیے گئے۔ گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ سمری موصول ہو چکی ہے جس کا جائزہ لیا جا رہا ہے، تاہم وہ آج ہی دستخط کرنے کے پابند نہیں ہیں۔
گورنر نے واضح کیا کہ آئین کے مطابق انہیں 14 دن کے اندر سمری پر دستخط کرنے کا اختیار حاصل ہے، اور وہ قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی دباؤ یا جلد بازی میں آ کر فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔
فیصل کریم کنڈی نے بیان دیا کہ وہ ریاست پر حملے کرنے والے انتشاری ٹولے سے مرعوب ہونے والے نہیں، اور نہ ہی وہ کسی دباؤ کے تحت اسمبلی اجلاس بلانے کی سمری پر فوری دستخط کریں گے۔
سیاسی حلقوں میں جاری اس کشمکش نے بجٹ کی بروقت منظوری پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، جبکہ عوام اور سرکاری ملازمین اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔