خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات تاخیر کا شکار

 

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بھی بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کی حمایت کرتے ہوئے اگست اور ستمبر میں بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کی تیاریاں شروع کردی ہیں 

صوبائی حکومت نے مﺅقف اختیار کیاہے کہ جب تک مردم شماری کے نتائج کااعلامیہ جاری نہیں ہوتا نہ تو حلقہ بندیاں ہوسکتی ہیں نہ الیکشن کاانعقاد ممکن ہے اس سلسلہ میں حکومت الیکشن کمیشن اورعدالت میں بھی اپنا جواب جمع کرائے گی 


صوبائی حکومت کا کہناہے کہ کورونا کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات کاجلد انعقاد ممکن نہیں ا س لیے اگست یا ستمبر میں الیکشن ہوسکتے ہیں 

ذرائع کے مطابق صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں نچلی سطح کے انتخابات ایک ہی مرحلہ میں ہونگے دو اورتین مرحلوں میں الیکشن کے انعقاد کی تجویز مسترد کردی گئی ہے 

ٹاﺅن ناظمین اور میئرز کے انتخابات الگ سے کرائے جانے کے امکانات ہیں جو براہ راست عوامی ووٹوں کے ذریعہ ہونگے 

ذرائع کے مطابق ایک بارپھر ڈسٹرکٹ سسٹم کو بحال کرنے کی تجویز پر اتفاق رائے نہیں ہوسکاہے اور صوبہ میں ویلج ،نیبر ہڈکونسلوں ،ٹاﺅن اورشہری میونسپل اداروں پر مشتمل سسٹم ہی زیر عمل لایا جائے گا 

اسلام آباد میں پی ٹی آئی اور حکومت کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں
اس سلسلہ میں ابتدائی اتفاق رائے ہوگیاہے۔