دنیا بھر میں تمباکو نوشی کرنیوالوں کی تعداد میں کمی آگئی،عالمی ادارہ صحت 

 اسلام آباد:دنیا بھر میں تمباکو نوشی سے سالانہ لاکھوں افراد مرتے ہیں تاہم اب پتہ چلا ہے کہ عالمی سطح پر اس لت کے شکار افراد کی تعداد کم ہورہی ہے۔ڈبلیو ایچ او نے بھی اس تصدیق کردی۔

 عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں تمباکو نوشی کرنیوالوں کی تعداد بتدریج کم ہوئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی  جاری رپورٹ کے مطابق 2020ء میں تمباکو نوشی کرنیوالوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑ رہ گئی جو دو برس قبل ایک ارب 32 کروڑ تھی جبکہ 2025ء تک تمباکو نوشی کرنیوالوں کی تعداد ایک ارب 27 کروڑ رہ جانے کی توقع ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدرس ادہانوم کا کہنا ہے کہ یہ بہت حوصلہ افزاء بات ہے کہ لوگ کم تعداد میں تمباکو نوشی کر رہے ہیں، لیکن ہمارا سفر ابھی طویل ہے، تمباکو کمپنیاں اپنے منافع کو بچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گی۔

ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق تمباکو نوشی سے ہر سال 80 لاکھ افراد ہلاک ہوتے ہیں جبکہ 12 لاکھ ایسے افراد بھی مرتے ہیں جن کے اردگرد تمباکو نوشی ہوتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ تعداد میں کمی کے باوجود اموات میں اضافہ ہوگا کیونکہ تمباکو انسان کو آہستہ آہستہ ختم کرتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا میں 60 ممالک 2010ء سے 2025ء تک تمباکو نوشی 30 فیصد کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، گزشتہ برس 36.7 فیصد مرد اور 7.8 فیصد خواتین تمباکو نوشی کررہی تھیں، زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ 13 سے 15 برس کے نوجوان بھی اس لت کا شکار ہیں۔