اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا احتجاج، نیم فوجی دستے تعینات، جو ایف آئی آر نہ کٹا سکا انقلاب کیا لائے گا، راناثناء اللہ

اسلام آباد : سابق وزیر اعظم اور چیئرمین تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر حملے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاجاً اسلام آباد کے قریب سڑکیں بلاک کر دی ہیں جس کے سبب ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے اور اسکول بھی مجبوراً بند کردیے گئے ہیں۔ کارکنوں کی جانب سے سڑکیں بلاک کرنے کے بعد نیم فوجی دستے تعینات کردیے گئے, ’لوگوں کو کام پر جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لوگ گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے ہوئے ہیں، مظاہرین نے ایمبولینسوں کو گزرنے نہیں دیا‘۔ گورنر ہاؤس پنجاب لاہورکی انتظامیہ نے سیکیورٹی کیلئے رینجرز تعینات کرنے کی درخواست دے دی۔  مراسلہ میں موقف اپنایا گیا ہے کہ 4 نومبر کو مظاہرین نے گورنر ہاؤس کے سامنے پرتشدد مظاہرے کیے، انہوں نے گاڑیوں کے ٹائر جلائے، دروازوں کے سامنے نصف سی سی ٹی وی کیمرے توڑے اور رکاوٹیں توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔  

 اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے خبردار کیا ہےکہ صوبائی حکومتیں شاہراہیں کھلوانے کیلئے ذمہ داری پوری کریں ورنہ سنگین آئینی نتائج ہوں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ عمران خان ایک ایف آئی آر تک نہیں کٹوا سکا، وہ انقلاب کیا لائے گا۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہم پر روز جھوٹی ایف آئی آر کٹوانے والا اپنے لیے ایک جھوٹی ایف آئی آر تک نہ کٹوا سکا۔ یہ انقلاب کیا لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جھوٹی ایف آئی آر درج کرانا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔میں پنجاب کا وزیر داخلہ رہا ہوں، روز درجنوں جھوٹی ایف آئی آر درج ہوتی ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے کینیا سے ٹیم واپس آگئی ہے، قتل کیس کی تحقیقاتی ٹیم کو دبئی جانے کا بھی کہا ہے، اب تک کی معلومات بظاہر یہ ہیں کہ ارشد شریف مرحوم کو قتل کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ارشد شریف کا معاملہ غلط شناخت کا نہیں لگتا کیونکہ کینیا کی پولیس کا مؤقف ثابت نہیں ہوتا کہ ارشد شریف کو غلط شناخت پرقتل کیا گیا، اس لیے اب تک جوسامنے آیا ہے ارشد شریف کا قتل غلط شناخت کا معاملہ نہیں تھا،  انہیں ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا، اگر یہ قتل ہے تو بظاہر دو بندے وقار اور خرم اس سے باہر نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران خان کی تقریر پر ایف آئی اے انکوائری کررہا ہے، اگر ان پر کوئی جرم بنتا ہے تو قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔