اسلام آباد:وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں کے چیف سیکرٹریز کو خط لکھ دیا۔ذرائع وفاقی حکومت کے مطابق خط کے ذریعے دونوں صوبائی حکومتوں کو چارج شیٹ دی گئی ہے۔خط کے مطابق امن و امان برقرار رکھنے میں صوبائی حکومت آئینی ذمے داری ادا کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔
وفاقی حکومت نے خط کے ذریعے کہا کہ حالات کنٹرول کرنے کے بجائے پولیس تماشائی بنی ہوئی ہے، امن و امان برقرار نہ رکھنے کے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں۔خط میں کہا گیا کہ چھوٹے گروپ موٹرے وے، ہائی وے اور لنک روڈ بند کر رہے ہیں اور لوگوں کی آمد و رفت، سامان کی ترسیل میں رکاوٹ پیدا کی جا رہی ہے۔
وفاقی حکومت کے خط میں کہا گیا کہ بچوں کو اسکول تک جانے میں مشکلات کا سامنا ہے، مظاہرین کو فوری ہٹایا جائے تاکہ لوگوں کی آمد و رفت ہوسکے۔وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا اور پنجاب کی حکومتوں کو 5 نومبر کو خط لکھا تھا۔واضح رہے کہ راولپنڈی میں احتجاج بدستور جاری ہے کارکن مری روڈ پر خیمہ زن ہیں‘ فیض آباد میں بھی احتجاج ہورہا ہے جبکہ مظاہرین نے موٹروے ایم ٹو پردرختوں اور جھاڑیوں کو آگ لگادی۔
اسی طرح وفاقی پولیس نے سیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنر کو خط لکھ کر اسلام آباد ائیرپورٹ کو جانے والے ایم ون اور ایم ٹو کو کلئیر کرنے کی اجازت مانگ لی۔ پی ٹی آئی کارکنوں کے احتجاج کے نتیجے میں راستوں کی بندش کی وجہ سے اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ آنے جانے والے مسافروں و شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ اسلام آباد ائیر پورٹ اور راستے انتظامی طور پر پنجاب کی حدود میں ہیں، تمام وی وی آئی پیز کی نقل و حرکت اسی راستے سے ہوتی ہے، ٹھلیاں اور پشاور موٹروے پر رکاوٹیں مشکلات کا سبب بن رہی ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد پولیس کو مکمل اختیارات دے کر راستے خالی کرانے کا حکم دیا جائے جبکہ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرلیے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس نے غلام سرورخان، ذلفی بخاری، واثق قیوم عباسی اور دیگرپی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری حاصل کیے ہیں جب کہ علی امین گنڈا پور اور پرویز خٹک اسلام آباد پولیس کو پہلے ہی مقدمات میں مطلوب ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے خبردار کیا ہے کہ صوبائی حکومتیں شاہراہیں کھلوانے کیلئے ذمہ داری پوری کریں ورنہ سنگین آئینی نتائج ہوں گے،یہ کوئی لانگ مارچ نہیں آرہا، دوصوبے وفاق پر حملہ کررہے ہیں، یہ فسادی احتجاج کے نام پر سڑکیں بلاک کرکے بیٹھے ہیں۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کو پرزور طریقے سے کہتا ہوں کہ فوری طور پر قومی شاہراہوں کو کھلوائیں، پورے پنجاب اور کے پی میں چند ہزار لوگ احتجاج کررہے ہیں، پولیس کی قانونی ذمہ داری ہے کہ راستوں کو کھلا رکھیں، عدالت عظمی اور عدالت عالیہ سے گزارش ہے کہ کل کو یہ ریلیف لینے آپ کے پاس پہنچیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ، پشاور ہائیکورٹ اور لاہورہائیکورٹ کے چیف جسٹس اس کا نوٹس لیں۔