سابق وزیراعظم عمران خان کو سعودی ولی عہد سے ملنے والے قیمتی تحائف خریدنے والے دبئی کی کاروباری شخصیت عمر فاروق تحائف کے ساتھ سامنے آگئے۔
عمر فاروق کا کہنا ہے کہ عمران خان نے سعودی ولی عہد سے ملنے والی قیمتی گھڑی دبئی میں فرح خان کے ذریعے بیچی، پانچ سے چھ ملین ڈالر کی گھڑی دو ملین ڈالر میں فروخت کردی گئی۔
گھڑی کے خریدار کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے مجھ سے رابطہ کیا اور فرح خان گھڑی لے کرآئیں، میں نے گھڑی ساز کمپنی سے تصدیق کرائی تو ان کا کہنا تھا کہ 5 سے 6 ملین ڈالر میں مل جائے تو اچھی ڈیل ہے تاہم انہوں نے میرے ساتھ 2 ملین ڈالر میں ڈیل کی۔
عمر فاروق کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دورے کے دوران سعودی ولی عہد نے انہیں تحائف دیے، انہوں نے یہ توشہ خانہ میں جمع کرائی اور پھر وہاں سے دبئی لے آئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہزاد اکبر نے رابطہ کرکے بتایا کہ ہمارے پاس گھڑیوں کا اچھا سیٹ ہے اور فرح گوگی دبئی آکر آپ کو گھڑی دکھائیں گی۔ عمر فاروق کا کہنا تھا کہ فرح گوگی میرے دفتر آئیں اور مجھے گھڑیاں دکھائیں۔ انہوں نے دبئی میں ساڑھے 7 ملین درہم بطور کیش ادا کیے۔
عمر فاروق کا کہنا تھا کہ یہ گراف سے بنا دنیا میں واحد سیٹ ہے جو کعبہ کا ایڈیشن ہے، سیٹ میں ایک گھڑی، ایک پین،2 کف لنکس اور ہیرے کی انگوٹھی ہے۔
کاروباری شخصیت عمر فاروق کے مطابق گھڑیاں خریدنے کے بعد ان سے مختلف فرمائشیں کی جاتی رہیں اور انکار کرنے پر ان کے خلاف پرانے کیسز کھولے گئے۔ شہزاداکبر میرے خلاف کارروائی کا معاملہ کابینہ لے کر گئے۔ جس کی عمران خان نے منظوری دی۔
عمر فاروق کا کہنا تھا کہ مجھے پاکستان لانے کی پوری ریاستی مشینری کا استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کیس میں شواہد دینے کیلئے پاکستان آنے کو تیار ہوں۔