اسلام آباد:وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کی اسلام آباد میں انٹری روکنے کیلئے تیاری مکمل کرلی۔اسلام آباد پولیس نے مظاہرین سے غیر روایتی طریقوں سے نمٹنے کا فیصلہ کرلیا۔
دستاویز کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کو 567 آنسو گیس گنز اور 50 ہزار سے زائد شیل فراہم کر دیے گئے، 500 ربر بلٹ گنز، 37 ہزار 300 کارتوس،17 پیپر گن، 11 ہزار پیپر بال بھی اہلکاروں کے حوالے کردیے گئے۔
مظاہرین کی نشاندہی اور گرفتاری کیلئے ٹیموں کو اسپرے پینٹ بھی دیا گیا ہے، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے رینجرز اور سندھ پولیس کے اہلکار بھی تیار ہیں۔
دستاویز کے مطابق اسلام آباد پولیس کے علاوہ 5000 رینجرز اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے، سندھ پولیس کے 500 اہلکار بھی صورتحال کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیں گے۔
چار ہزار 700 ایف سی اہلکار بھی اسلام آباد میں مختلف مقامات پر تعینات کیے گئے ہیں، افسران سمیت اسلام آباد پولیس کے 3 ہزار اہلکار ایک شفٹ میں ڈیوٹی کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کی سیکیورٹی اور متعلقہ اداروں سے رابطے برقرار رکھنے کیلئے راولپنڈی میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم، عمارتوں کی چھتوں پر 100 سے زائد اسنائپرز بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہیڈ کوارٹر نگرانی کیلئے 24 گھنٹے کنٹرول سینٹر میں موجود رہیں گے، سخت حفاظتی انتظامات کے تحت چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر رہنماؤں کو لے جانے والے کنٹینر کے گرد 2500 سے زائد پولیس اہلکاروں کو وقف کیا گیا ہے۔
ترجمان پولیس نے بتایا کہ کنٹرول سینٹر میں سی سی ٹی وی کیمروں اور ڈرون کیمروں سے حاصل کی گئی ویڈیو فوٹیج کی نگرانی کے لیے ایک افسر کو تعینات کیا گیا، سینٹر کے انچارج تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے فوکل پرسنز سے رابطے میں رہیں گے۔
کنٹرول سینٹر سے تمام معلومات علاقائی پولیس افسر (آر پی او)، سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کو پہنچائی جائیں گی۔سرکاری ہسپتالوں میں تعینات پولیس اہلکار ہائی الرٹ رہیں گے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اسپتالوں میں امدادی مراکز فعال رہیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ ڈیوٹی پر موجود تمام اہلکاروں کیلئے آفیشل کارڈز اور شناختی کارڈ ساتھ رکھنا لازمی ہوگا۔پولیس اسٹیشن اور ہیڈ کوارٹر کی سطح پر ویڈیوز کی فلم بندی کو لازمی قرار دیا جائے گا، سفید کپڑوں میں ملبوس اہلکار بھی نگرانی کریں گے۔دہشت گردی اور تخریب کاری کے خطرے کے پیش نظر راولپنڈی پولیس کو بھی ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔