لاہور:پاکستان تحریک انصاف نے ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور نہ کیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کے فیصلہ کے علاوہ اعظم سواتی کی گرفتاری اور مہنگائی کے خلاف جمعہ سے تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ استعفے منظور نہ کیے جانے کے خلاف ہم سپریم کورٹ جا رہے ہیں، 123 ارکان نے اسمبلی کے اندر کھڑے ہوکر استعفیٰ دیا، ہر رکن قومی اسمبلی کو اسپیکر کے سامنے کھڑا کرنے کی بات بڑی مضحکہ خیز ہے، استعفے انفرادی طور پر نہیں دیے جائیں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے جن 11 لوگوں کے استعفے قبول کیے، کیا ان کو بلایا؟ سمجھ رہے تھے کہ ان 11 سیٹوں پر جیت جائیں گے لیکن بری طرح ہارے، فواد چوہدری نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی 11 جنوری سے پہلے وزیر اعلیٰ پنجاب اعتماد کا ووٹ لے لیں، ارکان پنجاب اسمبلی ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جمعہ سے پی ٹی آئی احتجاجی تحریک کا آغاز کر رہی ہے، جہاں اعظم سواتی کو گرفتار کرکے رکھا گیا ہے، اس کے سامنے احتجاج کریں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اعظم سواتی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، پیر کو اس عمارت کے سامنے بھرپور احتجاج کیا جائے گا جہاں اعظم سواتی کو رکھا گیا ہے، اعظم سواتی کے خلاف 45 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کل سے ملک بھر میں مہنگائی کے خلاف بھی احتجاج کیا جائے گا،مہنگائی، معیشت کی ابتر صورتحال،بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف جمعہ سے ملک گیر احتجاج شروع کرنے جارہے ہیں اور تین ہفتوں کے احتجاج کے بعد عمران خان بھی اس میں شامل ہو جائیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، جو لوگ بھی ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کا خواب دیکھ رہے ہیں انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ عوام اسے مسترد کر دیں گے۔
موجودہ حکومت سے کہنا چاہتے ہیں غیر آئینی معاملات میں شراکت دار نہ بنے،اسٹیبلشمنٹ کو بتاناچاہتا ہوں کہ پھر سارا قصور آپ کا نکلے گا اورالزام آپ پر آئے گا،نواز شریف آرمی چیف کی تقرری پر تنازعہ کھڑا کر مارشل لاء لگوانا چاہتے تھے لیکن عمران خان کے تدبر کی وجہ سے ایسا نہیں ہوا۔
عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی سینئر قیادت کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ آج عمران خان کی صدارت میں سینیٹ کے ممبران کا اجلاس ہوا ہے۔ رولز کے بر خلاف اورقانون کوپس پشت ڈال کر میلوڈی مارکیٹ کے پیچھے بہت ہی تاریک اور ویران جگہ کو اعظم سواتی کے لئے سب جیل ڈیکلئر کیا گیا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں،سوموار کے روز سینیٹ ممبرا ن اس عمارت کے سامنے احتجاج کریں گیا۔
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اوپر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور درست طو رپر کیا ہے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ایک جج جس نے فیصلہ محفوظ کیا ہے اسے ایڈ منسٹریٹو طور پر تبدیل کر دیا جائے اور وہاں نیا جج لگا یاجائے اور انہوں نے پہلا کام یہ کیا کہ ضمانت مسترد کی۔ بد قسمتی سے پاکستان کی عدلیہ تاریخ دہرائی جارہی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ آج جمعہ سے پورے پاکستان میں مہنگائی،معیشت کی ابتر صورتحال، گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا،تین ہفتوں تک اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ان احتجاجی تحریکوں کی قیادت کریں گے۔ اپیل ہے کہ سارے پاکستان کے لوگ باہر نکلیں۔تین ہفتوں کے بعد عمران خان اس تحریک میں شامل ہو جائیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔جب تک یہ حکومت نہیں جاتی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیکنو کریٹ حکومت کی باز گشت سنائی دے رہی ہے، اجلاس میں اس پر بھی غور کیا گیا ہے اور ہماری جماعت نے اس کو مسترد کیا ہے کہ کسی طور پر آئین و قانون میں ٹیکنو کریٹ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں،آئین کے تحت نئے انتخابات ہی مسائل کا حل ہیں۔ جو لوگ ٹیکنو کریٹ حکومت کے خواب دیکھ رہے ہیں یہ عوام کو قبول نہیں ہوگا،عوام کو صرف عام انتخابات قبول ہیں اس لئے کوئی اورسیٹ اپ نہیں چل سکتا۔
موجودہ حکومت سے کہنا چاہتے ہیں کہ آپ غیر آئینی معاملات میں شراکت دار نہ بنیں،سیاسی جماعتیں ہیں انتخابات پر توجہ مرکوز کریں، پی ڈی ایم عوام کے پاس جانے کی ہمت پیدا کرے،آپ کا رویہ ہے انتخابات سے بھاگنا ہے۔ عوام کو لیبارٹری کا چوہا نہ سمجھا جائے جس میں ہر روز نیا تجربہ کرنا ضروری ہے، ملک میں آٹھ ماہ سے آئین معطل ہیں اس کو بحال کیا جائے اورانتخابات کی طرف بڑھا جائے۔