جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ فواد چوہدری نے حال ہی میں ایک انٹرنیشنل میڈیا چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کرپشن کی ساری ذمہ داری عدالتوں پر ڈال دی، ابھی تو عدالت آپ کو ریلیف دے رہی ہے لیکن فواد چوہدری کو جا کر بتادیں کہ ساری زمہ داری عدالتوں پر نہ ڈالیں، فواد چوہدری جب بھی میڈیا سے بات کرتے ہیں ذمہ دار عدالتوں کو ٹھہراتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے توہین عدالت کیس میں پیش نہ ہونے پر جاری قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری چیلنج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ سے رجوع کیا تھا۔
قبل ازیں 10 جنوری کو الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان، پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اسد عمر اور سینیئر رہنما فواد چوہدری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تینوں رہنماؤں کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔