پی ٹی آئی کے گرفتار رہنمااور کارکن پنجاب کی دور دراز جیلوں میں منتقل 

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک میں گرفتار ہونے والے رہنماؤں اور کارکنان کو صوبے کی دور دراز جیلوں میں منتقل کر دیا گیا، تحریک انصاف نے جیلوں کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے کی کال دیدی جبکہ خود گرفتاریاں دینے والے پارٹی رہنماؤں کی بازیابی کیلئے عدالت سے بھی رجوع کر لیا گیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ لاہور سے 214کارکن گرفتار ہوئے لیکن صرف 81 کی گرفتاری ظاہر کی جارہی ہے، باقی گرفتار کارکنوں کے بارے نہیں بتایاجارہاکوٹ لکھپت جیل کی جانب سے پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں اور کارکنان کی لسٹ جاری کردی گئی جس میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کے 77کارکنان گرفتار کیے گئے اور گرفتاررہنماں میں شاہ محمود قریشی، اسدعمر، سینیٹر اعظم سواتی اور دیگر شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق گرفتاررہنماؤں اور کارکنان صوبے کی دور دراز جیلوں میں منتقل کر دیا گیا جن میں سے 24رہنما اور کارکن ڈسٹرکٹ جیل لیہ، 24 ڈسٹرکٹ جیل بھکر اور 25کو راجن پور جیل منتقل کیا گیا۔وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اٹک جیل، اسد عمر راجن پور، سینیٹر اعظم سواتی کو رحیم یار خان، مراد راس کو ڈی جی خان، سینٹر ولید اقبال لیہ، عمر سرفراز چیمہ بھکر جیل اور محمد مدنی بہاولپور منتقل کردیئے گئے۔

پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کی لاہور سے منتقلی پر جیلوں کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے کی کال دے دی دوسری جانب خود گرفتاری دینے والے پارٹی رہنماؤں کی بازیابی کیلئے بھی عدالت سے رجوع کر لیا گیا۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی نے اپنے والد کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی موقف اپنایا کہ شاہ محمود قریشی کو حبس بے جا میں رکھا گیا ہے، ان کو بدھ کے روز پولیس نے حراست میں لیا، ہمیں نہیں بتایا جا رہا کہ شاہ محمود قریشی کہاں ادھر پی ٹی آئی رہنماؤں اسد عمر، اعظم سواتی اور سینٹر ولید اقبال کی بازیابی کی درخواست بھی دائر کردی گئی۔

جیل بھرو تحریک کے فوکل پرسن اعجاز چوہدری نے بھی پی ٹی آئی رہنماؤں کو بغیر مقدمہ درج کیے حراست میں رکھنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا بغیر کسی ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے رہنماؤں کی بازیابی کی درخواستوں پر آج بروز جمعہ کو سماعت ہوگی، دوسری جانب نگراں وزیر جیل خانہ جات خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ جیل بھرو تحریک کے قیدیوں کی خاطر تواضع کریں گے۔ایک شخص ہوں یا ایک ہزار،عدالت کا حکم آئے تو ہمارا بندوبست مکمل ہوگا۔ 

انہون نے کہا ہے کہ جیل بھرو تحریک کے قیدی بے فکر ہوکر آئیں، تحریک کے قیدیوں کو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔نجی ٹی وی کے مطابق ازخود گرفتاری دینے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ایک ماہ تک بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیاذرائع نے بتایا کہ کوٹ لکھپت اور کیمپ جیل میں گنجائش سے زائد قیدیوں پر پی ٹی آئی رہنماؤں کو پنجاب کی مختلف جیلوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے