تمباکو نوشی، دنیا بھر میں سالانہ 70 لاکھ اور پاکستان میں ایک لاکھ 60 ہزار اموات

جڑانوالہ:دل اور سینے کے امراض کے ماہرین نے کہا ہے کہ لڑکپن سے پڑنے والی ایک بری عادت تمباکو نوشی ہے، جس سے دنیا بھر میں سالانہ 70 لاکھ اور پاکستان میں ایک لاکھ 60 ہزار اموات ہوتی ہیں۔

 دنیا بھر میں آئندہ چند سالوں تک اموات کی یہ شرح ایک کروڑ تک پہنچ سکتی، پاکستان میں تمباکو نوشی اور اس سے پیدا ہونیوالی پیچیدہ امراض کی شرح مسلسل بڑھ رہی ہے، مختلف اقسام کے کینسر تمباکو نوشی کے سبب ہوتے ہیں۔

ماہرین نے کہا کہ تمباکو نوشی ترک کرنے کیلئے 6 ہفتے درکار ہوتے ہیں اور اس کیلئے رمضان المبارک ایک بہترین موقع ہے کہ ہم ہر طرح کے تمباکو سے چھٹکارہ حاصل کرکے اپنی ان بری عادات پر قابو پائیں۔

انڈس ہسپتال کے شعبہ امراض سینہ کے سربراہ پروفیسر سہیل اختر نے کہا کہ رمضان المبارک ہم سب کیلئے بہترین موقع ہوتا ہے کہ ہم اپنی بری عادات ترک کردیں اور اچھی عادتوں کو اپنائیں، ایسی ہی ایک عادت تمباکو نوشی ہے جو انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہے۔

 دنیا بھر میں پری وینٹیبل ڈیزیزز (روک تھام والی بیماریوں) میں سرفہرست ہے، تمباکو نوشی چاہے سگریٹ کی شکل میں ہو یا پان، گٹکہ، حقہ، بیڑی، شیشہ، نسوار اور چھالیہ کی شکل میں ہو، اس کے نقصاندہ ہونے میں کوئی تردد نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی ہارٹ اٹیک، فالج اور بے شمار موذی امراض کا سبب بنتی ہے، سگریٹ نوشی کرنیوالے فرد کے اطراف موجود سب لوگ جو اس دھوئیں کو اپنے اندر لے جاتے ہیں، اس سے متاثر ہوسکتے ہیں، تمباکو ایک نشہ ہے، جس سے چھٹکارا حاصل کرنا مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔

ڈاکٹر سہیل نے تمباکو نوشی کرنیوالے افراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے کو غنیمت جان کر اس بات کا تہیہ کریں کہ اس ماہ مقدس میں وہ اس بری عادت سے چھٹکارا حاصل کریں گے۔