پراٹھے کیساتھ چائے پینا آپ کو کن خطرناک بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے؟

چائے پراٹھا پاکستان سمیت ایشیائی ممالک کا پسندیدہ ناشتہ سمجھا جاتا ہے لیکن کیا آپ یہ بات جانتے ہیں کہ غذائیت کے ماہرین نے کھانے کی اس میل کو 'بدترین' قرار دیا ہے؟

جی ہاں! ناصرف چائے پراٹھا بلکہ چائے کے ساتھ کھانے والی دیگر اشیاء جنہیں ہم شوق سے کھاتے ہیں وہ بھی ہماری صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔

آئیے جانتے ہیں کہ ماہرین نے چائے کے ساتھ پراٹھے سمیت کن چیزوں کے استعمال کو سختی سے منع کیا ہے۔

* چائے کے ساتھ گھی سے لیس یا پھر آلو ، قیمے سمیت کوئی بھی لوڈڈ پراٹھا نہیں کھانا چاہیے کیونکہ یہ معدے میں تیزابیت کے ساتھ پیٹ کو پُھلا دیتا ہے،جس سے مسلسل پیٹ کی تکلیف کی شکایت رہتی ہے۔

تیزابیت کے باعث دست اور پھر قے، الٹیوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

چائے کے ساتھ یا بعد میں کن کھانوں سے پرہیز ضروری ہے؟

چائے کے فوری بعد 'لیموں پانی' بالکل نہ پیئیں، اس سے آپ کا پیٹ پھول جائے گا اور معدے میں بھی مسائل پیدا ہوں گے۔

اگر آپ صبح اٹھتے ہی چائے پینے اور پھر پھل کھانے کے عادی ہیں تو دونوں چیزیں ایک ساتھ نہ کھائیں۔ کوشش کریں چائے اور پھل کھانے میں ایک گھنٹے کا وقفہ لازمی ہو۔

دہی سے بنی کوئی اشیا یا دہی، چائے کے ساتھ یا چائے پینے کے فوری بعد ہرگز نہ لیں، اس سے آپ کو معدے میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

بیسن سے بنی اشیا جس میں پکوڑے سرِ فہرست ہیں، یہ نہ لیں۔ جی ہاں! ماہرین غذائیت چائے کے ساتھ بیسن سے بنی چیزیں لینے سے منع کرتے ہیں، اس سے آپ کی آنتوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

کھانے کے کتنی دیر بعد چائے پینی چاہیے؟

اگر آپ کھانے کے بعد چائے پینے کے عادی ہیں تو آپ کو چاہیے کھانے کے 45 منٹ بعد چائے پیئیں۔

جب کہ ناشتے اور دوپہر کے کھانے کے ایک گھنٹے بعد چائے پیئیں۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔