سخت دھوپ اور گرمی میں جسم کی توانائی کیسے بحال رکھی جائے؟

موسم گرما میں صحت کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے کیونکہ اس موسم میں روزمرہ کے کاموں میں تو کوئی کمی نہیں آتی، لیکن سخت گرمی اور شدید موسم ہلکان ضرور کردیتا ہے۔

موسم گرما میں جسم میں پانی کی کمی ہو جانا عام سی بات ہے، موسم گرما میں جسم سے پسینہ عام دنوں کی نسبت زیادہ تیزی اور کثرت سے خارج ہوتا ہے، بعض اوقات ہم روزمرہ کے کاموں میں مناسب مقدار میں پانی پینا بھول بھی جاتے ہیں۔

خاص طور پر موسم گرم ہو تو ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، جسم میں پانی کی کمی کے باعث جسم میں موجود نمکیات میں کمی واقع ہونے لگتی ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق ایک خاتون کے جسم میں پانی کی مجموعی مقدار 38 سے 45 لیٹر جبکہ ایک مرد کے جسم میں 42 سے 48 لیٹر تک ہوتی ہے، اگر یہی نمکیات اپنی مقررہ مقدار سے کم ہونے لگیں تو پورے جسم کا توازن بگڑنے لگتا ہے اور انسان بیمار ہوجاتا ہے۔

جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا اگرچہ آسان نہیں، تاہم بہت سی غذاؤں اور مناسب پانی کی مقدار کے ذریعے اس صورتحال پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

آئیں جانتے ہیں کہ وہ کون سے معیاری مشروبات، روز مرہ استعمال کی اشیا اور طریقے ہیں، جن سے جسم میں پانی کی کمی پوری کی جاسکتی ہے۔

تلی ہوئی اور میٹھی غذائی اجزا سے پرہیز

اچھی اور مناسب غذا کے استعمال سے جسم میں پانی کی کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے، سب سے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں کہ روز مرہ کی معمول میں تلی ہوئی اور میٹھی غذاؤں سے پرہیز کریں۔

اس کے بجائے ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن میں پانی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے، مثلاً تربوز، گرما اور خربوزہ جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے۔

ان پھلوں میں موجود پوٹاشیئم اور وٹامنز جسم میں نمکیات کی کمی کو دور کر کے توانائی بحال کرتے ہیں، اسی طرح ہری سبزیاں بھی انسانی جسم میں پانی کی سطح برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

کھیرا

کھیرے میں پانی کی سب سے زیادہ مقدار پائی جاتی ہے، کھیرے کو بطور سلاد کھایا جائے تو یہ جسم کے خلیات میں پانی جمع رکھتا ہے۔ گرمیوں میں کھیرے کا باقاعدہ استعمال نہ صرف جسم میں پانی کی سطح متوازن رکھتا ہے بلکہ یہ جلد کے لیے بھی بہترین ہے۔

ناریل پانی پینا

موسم گرما میں ناریل پانی کا استعمال بھی بہترین ہے، یہ قدرتی اجزا سے بھرپور اور نمک کی ایک خاص مقدار پر مشتمل ہوتا ہے، جو توانائی بحال کرتا ہے۔

ناریل کا پانی ایک بہترین اور لذیذ مشروب ہے، تاہم یہ مقدار میں کم ہوتا ہے، ایسے میں اس کی مقدار میں اضافے کے لیے اس میں تازہ پانی بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

کچی لسی

ماہرین غذائیت گرمیوں میں کچی لسی کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔ کچی لسی پینے سے گرمی دور ہوتی ہے، یہ نمکیات کی کمی پوری کرنے والا مشروب ہے، جو بلڈ پریشر کی کمی یا گرمی کی وجہ سے آنے والی نیند کو بھی دور بھگاتا ہے۔

ٹھنڈی ٹھنڈی نمکین کچی لسی سے نہ صرف ہاضمہ درست رہتا ہے بلکہ یہ گرم ہوا یا لو کے مضر اثرات سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔

دہی

پروٹین اور دیگر غذائیت سے بھرپور دہی نہ صرف آپ کی بھوک مٹاتا ہے بلکہ آپ کو نمکین، زیادہ کیلوری والے کھانے سے دور رکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ اس میں پرو بائیوٹکس بھی ہوتے ہیں، جو آپ کے نظام ہاضمہ کو صحت مند رکھتے ہیں۔

دہی معدے کی صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریاز کی مقدار بڑھانے میں بھی مدد دیتا ہے، دہی کے استعمال سے معدے کی گرمی میں کمی آتی ہے جبکہ نظام ہاضمہ اور دیگر اعضا بھی فعال ہوتے ہیں۔

فالسہ

جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے فالسے کا استعمال بھی بہترین ہے، فالسے کا شربت گرم موسم میں ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ میں مددگار اور معدے کے لیے بھی بہترین ہے، جو جسم کو ٹھنڈک پہنچانے کے ساتھ جسم میں پانی کی کمی دور کرتا ہے۔

روزانہ غسل

جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ روزانہ نہایا جائے لیکن اگر آپ سخت دھوپ میں سے آئیں تو فوری طور پر نہانے سے گریز کریں، یہ عمل آپ کو ہائیڈریٹ اور تازہ دم رکھنے میں مدد دے گا۔

اس کے علاوہ گرمیوں میں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں، کم از کم روزانہ دو سے تین لیٹر تک پانی کا استعمال کرسکیں تو بہتر ہے، ساتھ ہی کولڈ ڈرنک اور غیر معیاری جوسز کے استعمال سے گریز کریں۔