روزانہ ملٹی وٹامنز لینا بڑی عمر کے افراد میں یادداشت کو بہتر بناسکتا ہے: تحقیق

ملٹی وٹامنز نوجوانوں سمیت بزرگ افراد بھی استعمال کرتے ہیں تاکہ روزمرہ کی تھکاوٹ یا مختلف وٹامنز کی کمی کو پورا کیا جاسکے اور جسم میں اٹھنے والے درد سے نجات حاصل کی جا سکے۔

اب دی امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا کہ روزانہ ملٹی وٹامن سپلیمنٹ لینے سے  بڑھتی عمر کے افراد میں بھولنے کی بیماری کم ہوسکتی ہے۔

تحقیق میں 3500 سے زائد بڑی عمر کے افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جس میں پتہ چلا کہ جو لوگ تین سال کے عرصے میں روزانہ ملٹی وٹامن لیتے ہیں ان کی یادداشت ان لوگوں کے مقابلے میں بہتر ہوتی ہیں جنہوں نے یہ سپلیمنٹس نہیں لیے۔

یہ مطالعہ کوکو سپلیمنٹ اور ملٹی وٹامن کے نتائج کے مطالعہ (COSMOS) کے حصے کے طور پر کیا گیا تھا، یہ لمبے عرصے کا مطالعہ  ہے جو کوکو سپلیمنٹس اور ملٹی وٹامنز کے کینسر کے خطرے اور دل کے مسائل پر ہونے اثرات کی تحقیقات کرتا ہے۔

 وینڈربلٹ سینٹر فار کاگنیٹو میڈیسن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پال نیو ہاؤس تجویز کرتے ہیں کہ علمی کمی کی روک تھام کے لیے ملٹی وٹامن سپلیمنٹیشن کے مکمل فوائد کا تعین کرنے کے لیے طویل مطالعے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈاکٹروں کو فی الحال ملٹی وٹامنز مریضوں کو تجویز نہیں کرنا چاہیے لیکن انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ مطالعہ سے پتہ چلا کہ سپلیمنٹس ممکنہ طور پر فائدہ مند ہو سکتے ہیں اور ان کا کوئی نقصان نہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل یو ایس Preventive Services Task Force کی تحقیق میں کہا گیا  تھا کہ بیشتر افراد کے لیے تو بہتر یہ ہے کہ پانی سے ملٹی وٹامنز گولیوں کو نگلنے کی بجائے صرف پانی پی لیں۔

تحقیق کے مطابق اس سے پیسوں کی بچت ہوگی جبکہ گمراہ کن مارکیٹنگ اسکیم سے بچنا بھی ممکن ہوجائے گا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ ملٹی وٹامنز کے استعمال سے صحت کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا۔

اس تحقیق کے لیے 7 لاکھ افراد پر ہونے والی 84 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا تھا اور وٹامن اور منرلز سپلیمنٹس سے جان لیوا امراض جیسے کینسر، ہارٹ اٹیک اور فالج کی روک تھام میں مدد کے شواہد نہیں ملے۔