خیبرپختونخوا کے مالی مسائل، نگراں وزیراعلیٰ کی میزبانی میں اے پی سی 

پشاور: خیبرپختونخوا کو درپیش مالی مسائل کے حل کے لئے نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان کی میزبانی میں وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں صوبے کے سرگردہ سیاسی قائدین نے شرکت کی جنہیں محکمہ خزانہ کی حکام کی جانب سے صوبے کو درپیش مالی مسائل اور وفاق سے جڑے مالی امور پر بریفنگ دی گئی۔

 ان قائدین میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق جے یو آئی، اکرم خان درانی، آفتاب شیرپاؤ مرکزی چیئرمین قومی وطن پارٹی، ایمل ولی خان صوبائی صدر اے این پی، ارباب عالمگیر رہنماء پیپلز پارٹی، امیر مقام صوبائی صدر (ن) لیگ، الحاج شاہ جی گل آفریدی سربراہ تحریک اصلاحات پارٹی اور دیگر شامل تھے۔

 کانفرنس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں مالی سال اب تک مختلف فیڈرل ٹرانسفر کی مد میں وفاق کے ذمے 180 ارب روپے واجب الادا ہے۔ انضمام کے وقت ضم اضلاع کے لئے جو وعدے کئے گئے تھے وہ ابھی تک پورے نہیں ہوئے۔

کانفرنس میں صوبے کی آئینی حقوق کے حصول کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ جرگہ اگلے ہفتے اس سلسلے میں وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کرکے وفاقی حکومت کے ذمے واجب الادا بقایاجات کی ادائیگی کا معاملہ اٹھائیگا۔

کانفرنس کے شرکاء نے سابق فاٹا کے انضمام کو کامیاب بنانے کے لئے ضم اضلاع کے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل کوانتہائی اہم قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں اپنی انفرادی و اجتماعی کوششوں کو بروئے کار لانے کا عزم دہرایا۔ 

سیاسی قائدین نے صوبے کے حقوق کے حصول کے لئے آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس موقع پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد وزیراعلیٰ محمد اعظم خان کا ایک احسن اقدام ہے۔ سیاسی قائدین نے صوبے کے آئینی حقوق کے حصول کے لئے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر اجتماعی کوششوں پر اتفاق کیا اور کہا کہ صوبہ اس وقت مالی مشکلات کا شکار ہے جسے ہم سب نے ملکر مالی بحرانوں سے نکالنا ہے۔

 کانفرنس میں صوبے کو مالی مسائل سے نکالنے کے لئے فوری اقدام کے طورپر صوبے کے مختلف جنگلات میں کئی سالوں سے پڑی ونڈ فال ٹمبر کو فروخت کرنے کی تجویز پیش کی گئی جس سے اتفاق کرتے ہوئے معاملہ منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تاہم اس بات پر زور دیا گیا کہ اس سلسلے میں مروجہ قواعد و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

 کانفرنس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ سالہا سال سے جنگلات میں پڑی یہ لکڑی خراب ہورہی ہے۔ جنگلات میں پڑی ونڈ فال ٹمبر کو فروخت کرنے سے صوبائی حکومت کو 100 سے 150 ارب روپے کی آمدنی متوقع ہے اور اس ٹمبر کو فروخت کرنے سے صوبائی حکومت کو خاطر خواہ آمدنی ملنے کے علاوہ مقامی آبادی کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

 وزیراعلیٰ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کو مالی مشکلات سے نکالنے کے لئے تمام سیاسی قائدین کی تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ امید ہے کہ ان سیاسی قائدین کے تعاون سے صوبے کو مالی مسائل سے نکال لیں گے۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے مفادات کے لئے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر سیاسی قائدین کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ صوبے کو موجودہ مالی بحران سے نکالنے کے لئے اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔