ایف بی آر ملازمین کی ملک گیر ہڑتال دوسرے ہفتے میں داخل، دفاتر میں کام بند

پشاور سمیت ملک بھر میں ایف بی آر ملازمین کی ٹوکن ہڑتال دوسرے ہفتے میں داخل ہو چکی ہے۔ تنخواہوں میں امتیازی سلوک کے خلاف احتجاجاً روزانہ دوپہر 12 سے ایک بجے تک ایک گھنٹہ ہڑتال کی جا رہی ہے، جس کے باعث ریکوری اور دیگر سرکاری امور معطل ہو جاتے ہیں۔
ایف بی آر دفاتر میں کام کے لیے آنے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پیر کے روز سے دوبارہ شروع ہونے والی ہڑتال نے تمام صوبائی دفاتر کو متاثر کیا ہے۔ ہڑتالی ملازمین کا مطالبہ ہے کہ ان کے ساتھ تنخواہوں میں امتیازی سلوک بند کیا جائے اور نان کیڈر سے متعلق مسائل فوری حل کیے جائیں۔
ملازمین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھا دیا جائے گا اور مکمل ہڑتال کی جائے گی، جس سے سرکاری نظام مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔