خیبرپختونخوا میں ہسپتالوں کے سامنے ڈاکٹرز کے کلینک چلانے پر پابندی

محکمہ صحت نے تمام سرکاری ہسپتالوں کے پانچ سو میٹر کی حدود میں اپنے ڈاکٹرز پر نجی کلینکس اور ہسپتال چلانے پر ایک مرتبہ پھر پابندی عائد کرتے ہوئے اس پر سختی کے ساتھ عملدرآمدکی ہدایت کردی ہے.

اس حوالہ سے تمام ضلعی صحت افسران، ہسپتالوں کے سربراہان اورانڈی پنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کو کارروائی کرنے اور تفصیلات محکمہ صحت کو ارسال کرنے کا ہدف حوالہ کردیا گیاہے .

ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ حکام کے مطابق خیبر پختونخوا میں عدالتی احکامات کی روشنی میں محکمہ صحت نے سرکاری ہسپتالوں کے پانچ سو میٹر کے فاصلے پر سرکاری ڈاکٹرز اور دوسرے طبی عملے پر نجی کلینک اور ہسپتال وغیرہ چلانے پر پابندی عائد کی ہے اور اس ضمن میں دو سے زائد مرتبہ نوٹیفکیشن بھی جاری کئے گئے ہیں لیکن شکایات ہیں کہ صوبے کے تقریبا تمام اضلاع بشمول پشاور میں سرکاری ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹرز نے اپنی ڈیوٹی کے مقامات سے پانچ سو میٹرز کے فاصلے پر کلینکس، آپریشن تھیٹرز ، میڈیکل سٹورز اور ہسپتال کھول رکھے ہیں


جہاں پر وہ سرکاری اوقات کار میں بھی غیر قانونی طور پر مریضوں کا معائنہ، آپریشن اور دوائیاں تجویز کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جس سے مذکورہ پابندی کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس بارے میں گذشتہ روز ڈی جی ہیلتھ سروسز کی جانب سے ایک مراسلہ تمام ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس، ریجنل ہیلتھ ڈائریکٹرز ، ڈسٹرکٹ اور ڈپٹی ہیلتھ آفیسرز اور انڈی پنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کو بھیجا گیا ہے جس میں عدالتی احکامات پر عمل در آمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے اس کے علاوہ اس قسم کے ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کی تفصیل بھی طلب کی گئی ہے جس کی روشنی میں خلاف ورزی میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔