ملک میں اعصابی مرض کی جعلی دوا کی کھلے عام فروخت کا انکشاف

اسلام آباد: ملک میں استعمال کی جانے والی اعصابی مرض کی جعلی دوا کی کھلے عام فروخت کا انکشاف ہوا ہے، اعصابی مرض کی گولی فینو بار 30 ایم جی کو جعلی قرار دے دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے اعصابی مرض کی دوا فینو بار گولی کے حوالے سے ریپڈ الرٹ جاری کر دیا، مارکیٹ میں دستیاب فینو بار 30 ایم جی گولی کے 3 بیچز جعلی قرار دیے گئے ہیں۔

ڈریپ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ فینو بار ٹیبلٹ کے 3 بیچ کیو اے 16، 19 اور 25 جعلی ہیں۔ فینو بار ٹیبلٹ 30 ایم جی اسٹار لیبارٹریز لاہور کی تیار کردہ ہے۔

ڈریپ کے مطابق صوبائی ڈرگ انسپکٹرز نے مارکیٹس سے فینو بار گولی کے سیمپلز حاصل کیے، ڈرگ انسپکٹرز نے کمپنی سے فینو بار کے دستیاب بیچز کے بارے میں انکوائری کی تاہم کمپنی نے مارکیٹ میں دستیاب مذکورہ بیچز سے لاتعلقی ظاہر کی ہے۔

ڈریپ کا کہنا ہے کہ جعلی دوا میں سائیکو ٹراپک، نارکوٹک اور زہریلے اجزا شامل ہو سکتے ہیں، جعلی اجزا سے تیار کردہ دوا انسانوں کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ غیر قانونی طور پر غیر معیاری ماحول میں تیار دوا انتہائی خطرناک ہے، جعلی دوا کے استعمال سے علاج بھی شدید متاثر ہوتا ہے۔

ڈریپ کے مطابق فینو بار کے بارے میں ریپڈ الرٹ کا اجرا فیلڈ فورس، شہریوں اور ڈاکٹرز کے لیے کیا گیا ہے۔

ڈریپ نے احکامات جاری کیے ہیں کہ فیلڈ فورس مارکیٹ میں دستیاب فینو بار دوا کے جعلی بیچز ضبط کریں۔ کیمسٹ فینو بار کے جعلی بیچز کی فروخت روکنے کے لیے اسٹاک چیک کریں، ڈریپ کی صوبائی ٹیمیں میڈیسن مارکیٹ میں سرویلنس بڑھائیں اور ڈاکٹرز مریضوں کو فینوبار دوا کے جعلی بیچز استعمال نہ کروائیں۔