مردم شماری نتائج، عام انتخابات میں تاخیر کا امکان

 اسلام آباد:مشترکہ مفادات کونسل نے نئی مردم شماری کی منظوری دیدی ہے الیکشن مارچ تک ہونے کا امکان ہے جس کے بعد عام انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانے پر 3 سے 4 ماہ کی تاخیر ہوسکتی ہے۔

 9 اگست کو حکومت کی جانب سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی صورت میں نگراں حکومت 3 ماہ کیلئے آئے گی جو نومبر میں انتخابات کرواتی مگر اب نئی مردم شماری کے تحت نئی حلقہ بندیوں کی تشکیل کی جائے گی۔

 ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق نئی حلقہ بندیوں کیلئے چار ماہ درکار ہونگے جبکہ تصدیق اور اعتراضات دور کرنے کیلئے دو ماہ کا عرصہ تک لگ سکتاہے‘ ایسی صورت میں انتخابات چھ ماہ کی تاخیر سے مارچ تک ہونے کا امکان ہے۔

وزیراعظم انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کروانے کا پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں اب نئی مردم شماری کی منظوری سے آئینی طور پر انتخابات پرانی مردم شماری کے تحت نہیں کرائے جاسکتے ہیں انتخابات کب ہونگے‘ سوالیہ نشان تاحال برقرار ہے۔

‘ نئی حلقہ بندیاں موجودہ حکومت اسمبلیاں 9 اگست کو تحلیل نہیں ہونگی موجودہ سیٹ اپ چلتا رہے گا تاہم نگراں حکومت کو بھی نئی حلقہ بندیوں کیلئے 6 ماہ درکار ہونگے تاہم یہ طے ہے کہ انتخابات کا نومبر میں انعقاد اب شاید ممکن نہ ہوسکے۔