رمضان میں پیاس سے بچنے کے آسان طریقے

رمضان المبارک میں روزے کے دوران پیاس کا احساس زیادہ شدت اختیار کر سکتا ہے، خاص طور پر گرمیوں میں۔ جسم میں پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) سے بچنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔

سحری اور افطار میں زیادہ پانی پینا

 سحر اور افطار کے درمیان کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پینا ضروری ہے۔
 زیادہ گرمی میں ناریل پانی، لیموں پانی اور فریش جوس کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔
 پانی پینے کے لیے ایک ساتھ زیادہ مقدار لینے کے بجائے وقفے وقفے سے پانی پینا بہتر ہے۔

 پانی کی کمی سے بچنے کے لیے متوازن غذا

 سحری میں دودھ اور دہی کا استعمال معدے کی صحت اور ہائیڈریشن کے لیے فائدہ مند ہے۔
 رسیلے پھلوں جیسے کھیرے، تربوز، خربوزہ، کینو، سیب وغیرہ کا استعمال کریں، جو قدرتی پانی اور فائبر فراہم کرتے ہیں۔
 کھانے میں زیادہ پروٹین اور فائبر والی غذائیں شامل کریں تاکہ جسم میں پانی زیادہ دیر برقرار رہے۔

 ایسی اشیاء سے پرہیز کریں جو پیاس بڑھاتی ہیں

 چائے، کافی اور کولڈ ڈرنکس جسم سے پانی کم کرتے ہیں، اس لیے ان کا کم سے کم استعمال کریں۔
زیادہ نمکین، مرچ مسالے دار اور تلی ہوئی اشیاء کھانے سے پرہیز کریں، کیونکہ یہ پیاس میں اضافہ کرتی ہیں۔
 مصنوعی جوسز اور سوڈا ڈرنکس کے بجائے فریش جوس اور سادہ پانی کا استعمال کریں۔

 سحری کا بہترین وقت اور فائدہ

 فجر سے کچھ دیر پہلے سحری کرنا سنت بھی ہے اور صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
 دیر سے سحری کرنے سے بھوک اور پیاس کم محسوس ہوتی ہے، جس سے روزہ رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔
 سحری میں کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین سے بھرپور غذا کا انتخاب کریں تاکہ دن بھر توانائی برقرار رہے۔

 گرمی اور دھوپ سے بچاؤ

 براہ راست سورج کی روشنی میں زیادہ دیر نہ رہیں۔
 اگر باہر جانا ضروری ہو تو چھتری، ٹوپی یا اسکارف کا استعمال کریں تاکہ جسم سے پانی کم خارج ہو۔
ہلکے رنگ کے اور ڈھیلے کپڑے پہنیں تاکہ گرمی کم لگے۔

یہ تمام احتیاطی تدابیر اپنا کر آپ رمضان المبارک میں پیاس کی شدت کو کم کر سکتے ہیں اور صحت مند روزے گزار سکتے ہیں۔