ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بھارتی قیادت کے حالیہ بیانات کو گہری تشویش کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیانات ایک ایسی ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں جو امن کی بجائے دشمنی کو ترجیح دیتی ہے۔
دفتر خارجہ نے یہ ردعمل بھارتی ریاست بہار میں بھارتی قیادت کی جانب سے دیے گئے بیانات اور بھارتی وزارت خارجہ کے 29 مئی 2025 کے بیان کے تناظر میں دیا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو علاقائی عدم استحکام کے منبع کے طور پر پیش کرنا حقیقت سے انحراف ہے، اور عالمی برادری بھارت کے جارحانہ رویے اور عزائم سے بخوبی واقف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کھوکھلے بیانیے یا منفی پروپیگنڈے سے زمینی حقائق کو نہیں چھپا سکتا۔ ترجمان نے زور دیا کہ جموں و کشمیر کا تنازع اب بھی جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے، پاکستان کشمیرپر اپنے مؤقف پر ڈٹا رہے گا اور پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس تنازع کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔
ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان امن اور تعمیری روابط کے لیے پرعزم ہے، لیکن ساتھ ہی اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے بھی مکمل طور پر تیار ہے۔