ٹائیٹن کی فضا میں مسلسل رخ برقرار، سائنسدانوں کے لیے حیران کن دریافت

سیارہ زحل کے سب سے بڑے چاند ٹائیٹن کی فضا میں غیرمعمولی حرکات و سکنات دریافت ہوئی ہیں، جو سائنسدانوں کے لیے حیران کن ہیں۔

یونیورسٹی آف بریسٹول کے سائنسدانوں نے کیسینی مشن کے ڈیٹا سے پایا کہ ٹائیٹن کی گھنی فضا قدرتی طور پر اس کی سطح کے مقابلے میں نہیں گھومتی بلکہ گیرو سکوپ کی طرح متزلزل ہوتی ہے۔ مزید تحقیق سے معلوم ہوا کہ فضا کے زاویے میں تبدیلیاں ٹائیٹن کے 30 زمین سال کے موسمی دورانیے کے مطابق ہوتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق ٹائیٹن کی فضا اپنے محور کے بجائے سیارے کے محور کے گرد گھومتی ہے، اور حیران کن طور پر، موسموں کی شدت بدلنے کے باوجود فضائی رخ مسلسل ایک جیسا رہتا ہے۔

یہ دریافت ناسا کے روبوٹک ہیلی کاپٹر مشن "ڈریگن فلائی" کے لیے انتہائی اہم ہے، جو 2028 میں روانہ ہوگا اور 2034 میں ٹائیٹن پر پہنچے گا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ٹائیٹن کی فضا کی صحیح تفہیم کے بغیر لینڈنگ اور فضائی جہاز کی سمت پر اثر پڑ سکتا ہے۔