چین میں باکسنگ کی دنیا نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، جہاں پہلی بار انسانوں کی جگہ روبوٹس ایک دوسرے کے مدِمقابل آئے۔ چینی روبوٹکس کمپنی "یونی ٹری" کی جانب سے 25 مئی کو ہوانگزو شہر میں یہ منفرد ایونٹ منعقد کیا گیا جسے مقامی ٹی وی چینل پر براہ راست نشر بھی کیا گیا۔
مقابلے میں 4 "یونی ٹری جی 1" روبوٹس شامل تھے جو انسانی آپریٹرز کی مدد سے کنٹرول کیے جا رہے تھے۔ ان میچز کے قواعد و ضوابط انسانوں کے باکسنگ مقابلوں سے ملتے جلتے تھے — تین راؤنڈز، ہر راؤنڈ دو منٹ کا، اور صرف سر یا پیٹ پر مکے یا ککس مارنے کی اجازت دی گئی تھی۔
یونی ٹری جی 1 روبوٹس کی بلندی 4.3 فٹ جبکہ وزن 35 کلوگرام ہے۔ ان کی ساخت، موشن کنٹرول اور سنسرز فیوژن کو جانچنے کے لیے اس ایونٹ کو ایک بہترین تجربہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ میچز ثابت کرتے ہیں کہ یہ روبوٹس اپنے مخالفین کے حملوں کا اندازہ لگانے اور ماحول سے ہم آہنگ ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو مستقبل میں صنعتی یا امدادی سرگرمیوں میں کارآمد ثابت ہو سکتی ہے۔
تاہم، اس کے باوجود مقابلے کے دوران روبوٹس کو کنٹرول کرنے میں دشواریاں پیش آئیں، جو ظاہر کرتی ہیں کہ رئیل ٹائم کنٹرول سسٹمز میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔
