لاہور: حکومت نے پنجاب میں گورنر راج لگانے کے بجائے ان ہاؤس تبدیلی کو زیادہ مضبوط آپشن قرار دیتے ہوئے تبدیلی کا ٹاسک آصف علی زرداری کو سونپ دیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق ان ہاؤس تبدیلی کیلئے اعتماد کے ووٹ کا آپشن استعمال کیا جائے گا، اس سلسلہ میں آصف زرداری کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ان ہاؤس تبدیلی کے لیے تحریک عدم اعتماد نہیں لائی جائے گی، تحریک انصاف اور ق لیگ اتحاد اعتماد کا ووٹ نہ لے سکا تو وزیر اعلیٰ کا دوبارہ انتخاب ہو گا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق ق لیگ کے چھ ارکان کی شجاعت کیمپ میں واپسی اس سلسلہ میں گیم چینجر بن سکتی ہے۔اس سلسلے میں گزشتہ روزپاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین سے سابق صدر آصف علی زرداری نے ملاقات کی ہے۔
دونوں پارٹی سربراہوں کے مابین ملاقات پیر کو اسلام آباد میں ہوئی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور دیگر امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ملاقات کے موقع پر وفاقی وزیر چودھری طارق بشیر چیمہ بھی موجود تھے۔
واضح رہے سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے صوبائی اسمبلیوں سے استعفوں کے اعلان کے بعد ملک میں سیاسی صورتحال سنگین ہو چکی ہے۔ جس کے بعد پی ڈی ایم کے اتحاد میں شامل جماعتیں عمران خان کی اس سیاسی چال کو ناکام بنانے کی کوششیں میں مصروف ہیں۔