پولیس کے مطابق زخمیوں میں گل صاحب خان ,کانسٹیبل بلقیاز ، کانسٹیبل امیرنواز اور فرمان اللہ شامل ہیں۔ شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ لکی پولیس لائن میں ادا کردی گئی۔ پولیس کا کہنا تھا حملے کی اطلاع کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی تھی، علاقے میں پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے۔ لکی مروت پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے، حملہ میں 4 پولیس اہلکار زخمی بھی ہو جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ضلعی پولیس آفس کے اہلکار نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نصف شب کے قریب 12 عسکریت پسندوں نے پولیس اسٹیشن پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اسٹیشن میں ڈیوٹی پر موجود ہمارے 4 جوان شہید اور چار زخمی ہوئے۔
ترجمان لکی مروت پولیس شاہد حمید نے بتایا کہ آدھی رات کو عسکریت پسندوں نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی، حملے کے وقت 60 سے زیادہ پولیس اہلکار ڈیوٹی پر موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں اور عسکریت پسندوں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو تقریباً 45 منٹ تک جاری رہا۔
پولیس ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس اسٹیشن شہر سے بہت دور واقع ہے اور لکی مروت شہر سے وہاں پہنچنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے، پولیس ترجمان نے مزید کہا کہ حملے کے بعد حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سرگرم ہے اور شبہ ہے کہ حملے کے پیچھے اس تنظیم کا ہاتھ ہو سکتا ہے جب کہ پولیس حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔