اسلام آباد:سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ عمران خان کے وزیرِ اعظم بننے میں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا بہت بڑا کردار رہا ہے۔تحریک انصاف کی جانب سے جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ پر تنقید مناسب نہیں۔
اسلام آباد میں ”وائس آف امریکہ“کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ نے بجٹ منظوری سے لے کر اعتماد کے ووٹ تک ہر موقع پر عمران خان کی بھرپور مدد کی۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا تو فوج نے ہی دونوں ملکوں کے تعلقات کو بحال کروایا۔
اسٹیبلشمنٹ کے سیاست میں کردار کے حوالے سے چوہدری سرور نے کہا کہ حالیہ عرصے میں فوج کا سیاست میں کردار دکھائی نہیں دیا،میرے خیال میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ختم ہوگیا ہے اور ہونا بھی چاہیے۔
بزدار اور ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری اختلافات کی بنیاد بنے سابق گورنر نے کہا کہ ان کے علم میں ہے کہ عثمان بزدار کے وزیر اعلی بننے کے چند ماہ بعد ہی اسٹیبلشمنٹ کی عمران خان سے دوریاں پیدا ہونا شروع ہو گئی تھیں۔
اس سوال پر کہ عمران خان تو کہتے ہیں جنرل (ر)باجوہ کے ساتھ اختلافات بدعنوانی کے خلاف اقدامات لینے کی وجہ سے پیدا ہوئے؟
چوہدری سرور نے کہا کہ ساڑھے تین سال بطور گورنر کسی ایک اجلاس میں بھی یہ ذکر نہیں ہوا کہ سابق آرمی چیف بدعنوان افراد کے خلاف کارروائی میں رکاوٹ ہیں۔
عمران خان بغیر مشاورت فیصلے پارٹی پر مسلط کرتے ہیں سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہاکہ پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں ہو گی کیوں کہ وزیرِ اعلی اور صوبائی وزراء یہ نہیں چاہتے۔