وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا، عمران خان نے کاروائی کی منظوری دیدی

 لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وفاقی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی کی منظوری دیدی۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کو اب اعتماد کا ووٹ لینا ہو گا

عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی لیڈرشپ کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم شہبازشریف کے خلاف اعتماد کے ووٹ کی کارروائی کی منظوری دی گئی جبکہ سابق وزیراعظم نے اس ضمن میں ضروری اقدامات کی پارٹی رہنماوں کو ہدایت کردی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نگران سیٹ اپ کے لیے عمران خان کل وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویزالہی سے ملاقات کریں اور مذکورہ ملاقات کل زمان پارک میں ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں نگران سیٹ اپ کے لئے ناموں پرمشاورت ہوگی، عمران خان مشاورت کے بعد پرویزالہی کو نگران سیٹ اپ کے لیے نام دیں گے، عمران خان نے عام انتخابات کے لیے ٹکٹوں کی منظوری کا عمل شروع کرنے کی بھی منظوری دیدی۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈویژنل سطح پر پارٹی تنظیموں سے مضبوط امیدواروں کے نام مانگ لیے گئے، تنظیموں کی سفارشات پارلیمانی بورڈ میں پیش کرکے جلد امیدوار فائنل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پارٹی ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف اعتماد کے ووٹ کی کارروائی کرنے کا فیصلہ ہوگیا، صدر مملکت عارف علوی بہت جلد وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کہیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے یہ فیصلہ ایم کیو ایم کے تحفظات کو دیکھتے ہوئے کیا ہے، پی ٹی آئی پرامید ہے کہ ایم کیو ایم وزیراعظم کو ووٹ نہیں دے گی۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کو اب اعتماد کا ووٹ لینا ہو گا۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اب شہباز شریف اعتماد کا ووٹ لینا ہو گا، اب شہباز شریف کو پوری طرح ٹیسٹ کریں گے، پی ٹی آئی نے ٹیسٹ پاس کر لیا اب شہبازشریف کی باری ہے۔

ان کا کہنا تھا پرویز الہیٰ وزیراعلیٰ تھے اصل قربانی تو انھوں نے دی ہے، پرویز الٰہی جس طرح ساتھ کھڑے ہیں پارٹی میں بڑی تحسین ہوئی، ہم پرویز الہیٰ کو تجویز دے رہے ہیں کہ اپنی پارٹی کو تحریک انصاف میں ضم کریں، ہم نے ق لیگ کو کوئی پیشکش نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا ق لیگ کے مفاد میں ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے، اب الیکشن میں صرف پی ٹی آئی کا ٹکٹ ہی چلے گا،

جھنگ اور بھکر میں صرف دھڑے تھے وہاں لوگ نکلے اور ووٹ پڑا، میانوالی میں پی ٹی آئی سے پہلے صرف دھڑے ہوتے تھے، ڈی جی خان میں سیف کھوسہ نے کہا کہ پہلی دفعہ پارٹی ووٹ نے جتوایا، اس وقت جو پارٹی چھوڑے گا اپنی سیاست کا جنازہ نکالے گا۔