چین میں کورونا کی وجہ سے ہونے والی اموات میں 80 فیصد کمی ریکارڈ

چین میں کووڈ-19 کی وجہ سے روزانہ ہونے والی اموات کی تعداد میں رواں مہینے کے آغاز کے مقابلے میں تقریباً 80 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق چینی حکام نے کہا کہ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ملک میں انفیکشن بڑھنے میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔

گزشتہ مہینے چین نے زیرو-کووڈ پالیسی اچانک ختم کر دی تھی، جس کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی آبادی والے ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق خیال کیا جاتا ہے کہ بیجنگ کے اعداد و شمار حقیقی کیسز کے صرف ایک حصے کو ظاہر کرتے ہیں۔

چین کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی ) نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ جنوری 9 سے 12 کے درمیان کورونا کی وجہ سے تقریباً 13 ہزار افرا ہلاک ہو گئے تھے جبکہ پہلے اعلان کیا گیا تھا کہ صرف ایک مہینے سے زائد کے دوران ہسپتالوں میں تقریباً 60 ہزار افراد دم توڑ گئے تھے۔

مقامی حکومت کی حالیہ اعلانات اور میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا کی لہر دسمبر کے آخر اور جنوری کے اوائل میں پیک پر پہنچنے کے بعد کم ہونا شروع ہو گئی ہے، جس دوران ہسپتالوں اور شمشان گھاٹوں میں شدید رش تھا۔

سی ڈی سی نے بتایا کہ پیر کو ہسپتالوں میں کورونا وائرس سے متاثر تقریباً 896 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جس 4 جنوری کے مقابلے میں 79 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

سی ڈی سی نے بتایا کہ ہسپتالوں میں کورونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد بھی کم ہو کر 36 ہزار رہ گئی، جو 5 جنوری کو ایک لاکھ 28 ہزار کی سطح پر ریکارڈ کی گئی تھی، یہ 72 فیصد کمی ہے۔

سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ 24 جنوری تک ملک بھر میں نئے قمری سال کے دوران تقریبا 66 کروڑ 40 لاکھ افراد نے سفر کیا۔