پشاور دھماکے نے پوری قوم کو صدمے سے دوچار کیا ہے ، نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

پشاور: نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے منگل کے روز پولیس لائنز پشاور کا دورہ کیا جہاں اْنہوں نے بم دھماکے سے ہونے والے نقصانات اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔

 چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، انسپکٹر جنرل آف پولیس معظم جاہ انصاری، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور دیگر سرکاری حکام بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔

 اس موقع پر وزیراعلیٰ کو انسپکٹر جنرل پولیس کی جانب سے دھماکے سے ہونے والے نقصانات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔نگران وزیراعلیٰ نے دھماکے سے شہید ہونے والے افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی۔

 بعدازاں وزیراعلیٰ نے پولیس لائنز میں پولیس نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خیبرپختونخوا کی نگران حکومت متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے اور شہداء کے لواحقین کو مشکل کی اس گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

 اْنہوں نے کہاکہ بم دھماکے کے زخمیوں اور شہداء کے لواحقین کو ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے گی۔ محمد اعظم خان کا کہنا تھا کہ اس اندوہناک واقعے نے پوری قوم کو صدمے سے دو چار کیا ہے۔

خیبرپختونخوا پولیس کے اس قسم کے واقعات سے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ پولیس فورس نے ماضی میں بھی سخت حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ 

دریں اثناء نگران وزیراعلیٰ نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جب پولیس لائن واقعہ کی اطلاع ملی تو وہ وزیراعظم پاکستان کے ساتھ اسلام آباد میں ملاقات کر رہے تھے اور اْن سے خیبرپختونخوا میں امن و امان کو بہتر بنانے سے متعلق بات چیت ہو رہی تھی۔ 

اْنہوں نے کہاکہ نگران حکومت پولیس فورس کو جدید آلات سے لیس کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اْٹھائے گی اور ان کی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا۔

 اْنہوں نے واضح کیا کہ صوبے میں عام انتخابات کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے بدقسمتی سے صوبے میں اس طرح کے واقعات پہلے بھی ہوتے رہے ہیں۔ عوام حوصلہ رکھیں، انشاء اللہ حالات معمول پر آجائیں گے۔

 وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دی ہیں اور ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے کہاکہ شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضوں کی ادائیگی کیلئے سمری تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق اس اندوہناک واقعے میں 95 شہادتیں ہوئی ہیں جبکہ 221 افراد زخمی ہیں۔