سرکاری اوقات کار تبدیل، ملازمین جمعہ کو گھر سے کام کریں گے

خیبر پختونخوا حکومت نے موجودہ کمزور مالی صورت حال کے پیش نظر بعض سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 سمری میں کہا گیا ہے کہ صوبے کی موجودہ کمزور مالی صورت حال کے پیش نظر یہ ضروری ہے کہ پہلے سے متعارف کرائے گئے۔

کفایت شعاری اقدامات پر نظر ثانی کی جائے اور اس میں مزید اقدامات کا اضافہ کیا جائے۔ سمری میں جن نئے اقدامات کی سفارش کی گئی ہے ان میں نئی اسامیوں پر مکمل طور پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

چاہے وہ اسامیاں ترقیاتی بجٹ سے ہوں یا غیر ترقیاتی بجٹ سے سیلاب اور زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں تعمیر و مرمت کے کام پر پابندی ہوگئی۔

ترقیاتی یا غیر ترقیاتی بجٹ سے نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی ہوگئی روزانہ کی بنیاد پر عملے کی بھرتی پر مکمل طور پر پابندی ہوگئی۔

سرکاری دفاتر میں کاغذ کے دونوں طرف استعمال کئے جائیں گئے سرکاری محکموں میں جو اسامیاں فائدہ مند نہیں انہیں ختم کیا جائے گا۔

محکمہ خزانہ میں پابندی کے بعد دیگر تمام دفاتر میں بھی منرل واٹر کے استعمال پر پابندی ہوگئی، پنج ، ڈنر اور ہائی ٹی پر پابندی ہو گی چاہے اس میں غیر ملکی وفد کیوں نہ ہوں، ٹی اے ڈی اے پیٹرول اور سٹیشنری پر چالیس فیصد کٹ لگایا جا رہا ہے۔

سرکاری اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے ہوں گئے ہر قسم کی مشینری اور فرنیچر ماسوائے شعبہ صحت کے خریداری پر پابندی ہوگئی۔

توانائی کی بچت کے لئے دفتری اوقات کا ر صبح 8 سے 3 بجے تک کئے جائیں گے صوبائی محاصل کے طریقہ کار پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔ غیر ملکی قرضوں کے حصول سے اجتناب کیا جائے گا۔

سرکاری ملازمین جمعہ کے روز گھر سے کام کریں گئے جس کے لئے سرکاری دفاتر کو چار کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے ان میں کیٹگری اے کے دفاتر جن میں محکمہ صحت، داخلہ ریسکیو 1122 اور جیل خانہ جات کا 25 فیصد انتظامی اور 100 فیلڈ سٹاف عملہ حاضر ہو گا۔