پشاور کینٹ اسٹیشن پر 3 مسافروں کے جوتوں سے 19 لاکھ جعلی کرنسی برآمد

ریلوے پولیس اور ریلوے اسپیشل برانچ نے پشاور کینٹ اسٹیشن پر تین مسافروں کے جوتوں سے 19 لاکھ روپے کی جعلی کرنسی برآمد کرلی بعدازاں چھاپے میں کرنسی ڈیلر کو بھی گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایس ایچ او جمال عبدالناصر نے اپنی ٹیم اور اسپیشل برانچ کے ساتھ مشترکہ کارروائی کے دوران ملزمان کی پشاور کینٹ اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر ایک پر تلاشی لی۔ تلاشی لینے پر ملزمان کے جوتوں کے اندر چھپائی گئی 19 لاکھ 51 ہزار کی پاکستانی جعلی کرنسی برآمد ہوئی جس کو فوری ضبط کر لیا گیا۔

تینوں ملزمان مین گیٹ سے پلیٹ فارم نمبر ایک پر ٹرین رحمان بابا میں پشاور سے کراچی سفر کی نیت سے داخل ہوئے تھے۔ ملزمان میں عامر صدیق، محمود خان اور ولی خان شامل ہیں جن کا تعلق کراچی، پشین اور کوئٹہ سے ہے۔

ملزم عامر صدیق کے جوتوں سے 10 لاکھ 66 ہزار، محمود خان سے 5 لاکھ 64 ہزار اور ولی خان کے جوتوں سے 3 لاکھ 21 ہزار روپے کی جعلی کرنسی برآمد ہوئی۔

ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم محمود خان کی نشاندہی پر جعلی کرنسی کا کاروبار کرنے والا ڈیلر مظہر شاہ کارخانو پھاٹک خیبر ایجنسی سے جعلی ایک لاکھ روپے پاکستانی کرنسی سمیت محنت و مشقت کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔

چاروں ملزمان کے خلاف مقدمات کا اندراج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ چاروں ملزمان سے برآمد کی گئی کل رقم 20 لاکھ 51 ہزار روپے جعلی پاکستانی کرنسی ضبط کر لی گئی ہے۔ جعلی کرنسی میں 500، 1000 اور 5000 کے نوٹ شامل ہیں۔

ڈی آئی جی نارتھ ڈاکٹر محمد وقار عباسی نے کامیاب اور اہم کارروائی پر پولیس ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے شاباشی دی۔ واضح رہے کہ آئی جی ریلویز ڈاکٹر راؤ سردار علی خان کی ہدایت پر ریلویز پولیس ریلوے حدود، ٹرین اور پلیٹ فارمز پر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سرگرمِ عمل ہے اور اس حوالے سے ملک گیر کاروائیوں کو بھی تیز کردیا گیا ہے۔