نئی دہلی: ٹوئٹر کے ملازمین نے وعدہ شدہ بونس کی ادائیگی نہ کرنے پر سان فرانسسکو کی وفاقی عدالت میں کمپنی پر مقدمہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مقدمے میں ملازمین نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹوئٹر کے ایگزیکٹوز بشمول سابق چیف فنانشل آفیسر نیڈ سیگل نے گزشتہ برس نصف بونس دینے کا وعدہ کیا تھا تاہم اب تک کوئی ادائیگی نہیں کی گئی۔
فوربس کے مطابق مقدمہ سابق سینئر ڈائریکٹر مارک شوبینگر نے موجودہ اور سابق ملازمین کی جانب سے مجوزہ کلاس ایکشن کے تحت درج کرایا ہے جو 2023 کی پہلی سہ ماہی کے دوران ملازم تھے اور انہیں بونس نہیں ملے تھے۔
مقدمہ میں الزام لگایا گیا ہے کہ ٹوئٹر نے بونس کی ادائیگی کے اپنے معاہدے کی خلاف ورزی کی اور متاثرہ افراد کے ایک گروپ کی نمائندگی کرنے کی کوشش کی۔
خیال رہے کہ بونس دینے کا وعدہ ایلون مسک کے اکتوبر میں کمپنی خریدنے سے پہلے کیا گیا تھا تاہم اس کے بعد مبینہ طور پر ملازمین کو بونس دینے سے انکار کر دیا گیا۔
ایلون مسک کے ٹوئٹر کے مالک بننے کے بعد سے کمپنی پر یہ پہلا مقدمہ نہیں ہے سابق اور موجودہ ملازمین بلوں کی عدم ادائیگی سے لیکر سیورینس پیکجز کی عدم ادائیگی تک کے مسائل پر ٹوئٹر کو عدالت لے کر گئے ہیں۔