اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے کم عمر گھریلو ملازمہ پر تشدد کے کیس میں سول جج کی اہلیہ ثمریہ عاصم کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔
ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں اس پر ایک نوعمر ملازمہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام تھا اس کم عمر ملازمہ کو چوبیس جولائی کے روز تشویشناک حالت میں لاہور کی جنرل اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
لڑکی کے میڈیکو لیگل سرٹیفکیٹ (ایم ایل سی) کے مطابق اس کے سر پر سر پر، ماتھے پر، بھنو کے اوپر دائیں طرف، اوپری ہونٹوں پر سوجن، دائیں جانب اوپری ہونٹوں کے نیچے چوٹ، بائیں جانب کا کتا ٹوٹا ہوا، گال پر زخم، ناک سے خون بہہ رہا تھا، سر کے بائیں جانب زخم تھا۔ ٹانگ کے نچلے حصے پر متعدد چوٹیں، دائیں بازو پر فریکچر، بائیں اور دائیں پلکوں میں سوجن، دائیں کھوپڑی پر چوٹ، پیٹھ پر چوٹ، پیٹھ پر متعدد چوٹیں آئیں اور اس کا گلا گھونٹنے کی کوشش بھی کی گئی۔
اسلام آباد پولیس نے لڑکی کے والد کی شکایت پر چھبیس جولائی کو ایف آئی آر درج کی تھی۔