وزیراعظم شہباز شریف نے ایک نجی ٹیلی ویژن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر کی جانب سے گزشتہ سال اسلام آباد بھیجے گئے سفارتی پیغام کے مندرجات درست ہیں جسے سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی حکومت ہٹانے کی سازش کے ثبوت کے طور پر پیش کیا تھا۔
اس مبینہ سائفر میں امریکی محکمہ خارجہ کے حکام بشمول جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کے بیورو کے معاون وزیر خارجہ ڈونلڈ لو اور پاکستانی سفیر اسد مجید خان کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تفصیلات شامل تھیں۔
کیبل کے مبینہ مندرجات کے مطابق امریکہ نے یوکرین جنگ سے متعلق عمران خان کی خارجہ پالیسی پر اعتراض کیا۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں شہباز شریف سے سوال کیا گیا کہ کیا انٹرسیپٹ اسٹوری سے عمران خان کے سائفر اور غیر ملکی سازش سے متعلق دعوے ثابت ہوتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ اس سوال کا جواب یہ ہے کہ میری قیادت میں قومی سلامتی کمیٹی کے دو اجلاس منعقد ہوئے۔ ایک ملاقات میں سابق
سفیر اور سیکریٹری خارجہ اسد مجید نے واضح طور پر کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں کسی سازش پر کوئی بات نہیں ہوئی۔