نگران وزیر اعظم کون ہوگا؟ پہلی مشاورتی کوشش بے نتیجہ ثابت

نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی سے سبکدوش ہونے والے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے ملاقات کی ہے۔‏

‏ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا ہے کہ اتفاق رائے کے ساتھ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کل (جمعہ کو) ایک اور اجلاس ہوگا۔‏

‏بدھ کے روز مخلوط حکومت کا دور اُس وقت ختم ہوا جب صدر عارف علوی نے ‏‏پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کو‏‏ تحلیل کیا۔ اس اقدام کی سفارش وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے دستخط شدہ سمری میں کی گئی تھی جو ایوان صدر کو ارسال کی گئی۔

‏سمری کی منظوری کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ہے۔‏

‏جمعرات کی صبح وزارت پارلیمانی امور نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا کہ صدر نے فوری طور پر قومی اسمبلی تحلیل کر دی ہے۔‏

‏سبکدوش ہونے والی حکومت کو اب نگران وزیر اعظم کا انتخاب کرنا ہے۔