نواز شریف آئندہ ماہ وطن واپس آ جائیں گے: شہباز شریف

سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف آئندہ ماہ وطن واپس آئیں گے۔‏

‏نگران حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد میں لندن جانے کا ارادہ رکھتا ہوں جہاں میں ان کے ساتھ وطن واپسی پروگرام کو حتمی شکل دوں گا۔ اپنے بڑے بھائی کی متوقع واپسی کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ اگر خدا نے چاہا تو وہ اگلے ماہ پاکستان واپس آ جائیں گے۔‏

‏نواز شریف کرپشن کیس میں سزا پانے کے بعد نومبر 2019 میں علاج کی غرض سے برطانیہ میں مقیم ہیں اور انہیں پاکستان میں متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔ جب شہباز شریف سے پوچھا گیا کہ کیا نگران حکومت نواز شریف کی وطن واپسی پر ان کے لیے کوئی مسئلہ پیدا کر سکتی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ 'نواز شریف وطن واپسی کے بعد قانون کا سامنا کریں گے۔'‏ انہوں نے مزید کہا کہ انشاء اللہ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے اور اگر مسلم لیگ (ن) انتخابات میں کامیاب ہوتی ہے تو چوتھی بار وزیر اعظم کا عہدہ بھی سنبھالیں گے۔ واضح ہے کہ ‏آئندہ ماہ نواز شریف کی متوقع وطن واپسی چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی ‏ریٹائرمنٹ کے ساتھ ہوگی، جنہیں مسلم لیگ (نواز) نواز شریف کی واپسی کی راہ میں رکاوٹ قرار دے رہی ہے۔‏

‏دریں اثنا چند ایسے اقدامات اُور قانون سازی بھی ہوئی ہے جسے نواز شریف کی وطن واپسی کی راہ ہموار کرنے کے اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جیسا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ نے جون میں الیکشن (ترمیمی) ایکٹ 2023 ‏‏‏کی منظوری دی جس نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو یکطرفہ طور پر انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا اختیار دیا اور ارکان اسمبلی کی نااہلی کی مدت کو بھی پانچ سال تک محدود کر دیا۔‏

‏حزب اختلاف کی جانب سے اس بل کو 'فرد کے لیے مخصوص قانون سازی' قرار دیا گیا تھا جس سے نواز شریف اور نو تشکیل شدہ اتحاد کے سرپرست جہانگیر خان ترین کو فائدہ پہنچنے کی توقع تھی۔ دونوں کو پانچ سال قبل سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تاحیات نااہل قرار دیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی تاحیات ہے۔‏