پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و سابق وفاقی وزیر بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر الیکشن سے پہلے رزلٹ طے کرنا ہے تو پھر ایسے الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں، تمام مسائل سے نکلنے کا واحد راستہ فری اینڈ فیئر الیکشن ہے۔
ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جیالوں نےشہید بھٹو کے لیے کوڑے کھائے، جیالے شہید بھٹو کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے، ورکرز کنونشنز کا سلسلہ جاری ہے، مجھے محسوس ہو رہا ہے خیبرپختونخوا کے جیالے جاگ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے جیالے الیکشن سے نہیں بھاگ رہے، خیبرپختونخوا کے جیالے الیکشن کا مطالبہ کر رہے ہیں، خیبرپختونخوا کے جیالوں نے تین آمروں کا مقابلہ کیا، انہوں نے دہشت گردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی، جیالے اپنے نظریئے سے پیچھے نہیں ہٹے، ان پر فخر ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج کل پاکستان میں بہت مسائل اور مشکلات ہیں، ایک طرف معیشت کا حال سب کے سامنے ہے، مہنگائی، غربت، بے روزگاری تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، اسلام آباد والوں کو کوئی پرواہ نہیں ہے، جیالوں نے دہشت گردوں کو شکست دی تھی، دہشت گردوں کوملک میں بسانے کا نقصان بھگت رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کبھی پولیس، کبھی افواج پر دہشت گردی کے حملے ہوتے ہیں، اداروں کے درمیان فاصلہ پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، دہشت گردی پھر سر اٹھا رہی ہے، ایک طرف سیاسی و جمہوری بحران ہے، جمہوریت کی جدوجہد کرنے والے آج مایوس ہیں، عوام پوچھ رہے ہیں یہ وہی جمہوریت ہے جس کے لیے محترمہ نے شہادت قبول کی تھی۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ معاشرے میں اتنی نفرت، تقسیم پہلے نہیں دیکھی تھی، افغانستان کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں، تمام مسائل کا حل صرف اور صرف پیپلز پارٹی نکال سکتی ہے، پیپلز پارٹی اپنے لیے نہیں ملک کے بارے میں سوچتی ہے، تمام مسائل سے نکلنے کا راستہ فری اینڈ فیئر الیکشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر، چیف جسٹس 8 فروری کے الیکشن کو یقینی اور شفاف بنائیں، امید ہے صاف اور شفاف الیکشن ہوں گے، اگر شفاف الیکشن نہیں ہوگا تو نقصان عوام کا ہو گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 70، 70 سال سے سیاست کرنے والے بزرگوں سے مطالبہ ہے اپنے منشور پر الیکشن لڑیں، بزرگ سیاست دان انتظامیہ کے زور پر الیکشن نہ لڑیں، پیپلزپارٹی عوام پر بھروسہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن سے پہلے رزلٹ طے کرنا ہے تو پھر ایسے الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں ہے، ایک وزیراعظم بنے گا تو پھر دوسرا دھاندلی کا الزام لگا کر دھرنے شروع کر دے گا، ہمارا مقابلہ غربت اور مہنگائی سے ہے، مہنگائی، غربت، بے روزگاری میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے، عوام کو معلوم ہے تمام مسائل کا حل پیپلز پارٹی کے پاس ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر تنقید کرنے والوں کو کہتے ہیں جب تک غربت، مہنگائی ہے تب تک روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ رہے گا، انہوں نے نعرے لگائے کہ مانگ رہا ہے ہرانسان "روٹی‘،کپڑا اور مکان"۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وعدہ ہے موقع ملا تو بھٹوازم کے تحت ملک کو چلاؤں گا، ہم ملز مالکان کو نہیں غریبوں کو فائدہ پہنچائیں گے، ہم عوام کی نمائندگی کرتے ہیں، ہم بزنس کمیونٹی کے خلاف نہیں ہیں، بزنس کمیونٹی کو اپنی ترقی میں مزدوروں کو شیئر دینا پڑے گا، اگر غریبوں کو حق نہیں ملے گا تو ترقی پھر امیروں کی ہو گی۔
بلاول بھٹو نے میاں نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ باقی سیاسی جماعتیں بڑے بڑے لوگوں کی نمائندگی کرتی ہیں، میاں صاحب کہتے ہیں بڑے بڑے لوگ انویسٹمنٹ کریں گے تو سوال نہیں پوچھا جائے گا، میں سمجھتا ہوں بڑے بڑے لوگوں سے نہ پوچھنا مناسب طریقہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عوام کا فیصلہ مانیں گے، کسی اور کا فیصلہ ماننے کو تیار نہیں، آج کل ہر کوئی بڑی بڑی باتیں کر رہا ہے، وہ جو کہتا تھا ہر کسی کو جیل بھیجوں گا بے چارہ آج خود جیل میں ہے، شاید وہ جیل میں کوئی سبق سیکھے گا، جب حکومت میں ہوتے ہیں تو ان کے لیے ایوب خان سے بہتر نہیں ہوتا، جب حکومت سے نکل آتے ہیں تو بھٹو بن جاتے ہیں اور پوچھتے ہیں مجھے کیوں نکالا۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک جیل والے سے دوسرا کہتا ہے بات ہو گئی دوتہائی اکثریت ہماری ہو گی، یہ وہی لوگ ہیں جو پنجاب کے 20 ضمنی الیکشن میں کہتے تھے 15 سیٹیں جیب میں ہیں باقی تین سیٹوں پر مقابلہ ہوگا، ان سے لاہور میں جلسہ کروایا گیا وہ دوتہائی اکثریت کی باتیں کر رہے ہیں، بہتر ہو گا الیکشن ہونے دیں اور عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔
بلاول بھٹو نے نواز لیگ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی و ضمنی الیکشن میں ڈر کر بھاگنے والوں کو عوام ایسا جواب دیں گے کہ نسلوں تک یاد رہے گا۔