اہم امور پر ایک طائرانہ نظر

 یہ امر خوش آئند ہے کہ خیبر پختونخوا کی حکومت پشاور میں میٹرو ٹرین چلانے کا سوچ رہی ہے اس سے یقیناً عام آدمی کو آمد و رفت میں بڑی سہولت ہو گی اور ٹریفک کے رش میں کمی ہو گی‘ یہ فیصلہ بھی اچھا فیصلہ ہے کہ نکاسی آب کا نظام انڈر گراﺅنڈ کیا جائے گا اور سٹریٹ لائٹس کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔اس سے زیادہ اقوام متحدہ کی بے بسی کا عالم بھلا اور کیا ہوگا کہ اس کے سیکرٹری جنرل یہ بیان دے رہے ہیں کہ غزہ جنگ روکنے کا اختیار ان کے پاس نہیں اور یہ کہ جن کے پاس اختیارات ہیں وہ یہ جنگ روکیں ‘اس صورت حال سے یقیناً یہ خدشہ پیدا ہو چلا ہے کہ کہیں اقوام متحدہ کا انجام بھی لیگ آف نیشن جیسا نہ ہو جائے اور وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہ ہو جائے اگر ایسا ہوا تو دنیا کو پھر کسی نئے عالمی ادارہ کے قیام کی ضرورت پڑ سکتی ہے اور دنیا پھر اس وقت تک انتشار کا شکار رہ سکتی ہے کہ جب تک کوئی نیا ادارہ قائم ہو کر اقوام متحدہ کی جگہ نہیں لیتا ‘یاد رہے کہ پہلی جنگ عظیم کے بعد دنیا کو مزید جنگوں سے بچانے کے لئے لیگ آف نیشن کا قیام عمل میں لایا گیا تھا‘ پر جب اس وقت کی سپر پاورز نے اسے اپنے جوتے کی نوک پر رکھنا شروع کیا تو وہ ٹوٹ گیا اور دنیا دوسری جنگ عظیم کا شکار ہو گئی ‘بعد میں 1945ئ کے لگ بھگ اقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ پر اب لگ رہا ہے کہ جیسے تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہو اور اقوام متحدہ بھی کہیں ٹوٹ نہ جائے ۔چترال میں سنو پختونخوا ایف ایم 96 ریڈیو سٹیشن کا افتتاح ریڈیو پاکستان کی ایک اچھی پیش رفت ہے ‘اس کے ذریعے پشتو چترالی اور اردو زبانوں میں خبروں کی نشریات کے علاہ دیگر معلوماتی پروگرام نشر کئے جائیں گے ‘ریڈیو ابلاغ عامہ کا ایک موثر چینل ہے ‘جس کی نشریات ملک کے دور دراز علاقوں تک سنی جا سکتی ہیں اور اس کی نشریات کے ذریعہ وطن عزیز کے دشمنوں کا پاکستان کے خلاف منفی اور زہریلے پراپیگنڈہ کا موثر توڑ پیش کیا جا سکتا ہے۔ ماسکو میں حالیہ دہشت گردی کی کاروائی کے بعد روس نے یوکرائن پر بھاری بمباری کی ہے کیونکہ روسی خفیہ اداروں کے مطابق ماسکو میں دہشت گردی کی کاروائی میں یوکرائن کا ہاتھ تھا ‘روس اور یوکرائن کی جنگ اس لئے بھی طول پکڑ رہی ہے کہ امریکہ یوکرائن کی متواتر ہلہ شیری کر رہا ہے اور وہ جس طرح تائیوان کو چین کے خلاف اکسا رہا ہے بالکل اسی طرح یوکرائن کو وہ روس کے خلاف استعمال کر رہا ہے ۔اگلے روز پاک افغان سرحد پر 115 ملین کی منشیات کو پکڑنے کی جو کاروائی ہوئی‘ اس سے اس معاملہ کی سنگینی کا پتہ چلتا ہے سمگلر مزدوروں کا روپ دھارکر افغانستان سے منشیات پاکستان لا رہے تھے اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ وطن عزیز میں منشیات کا استعمال کس قدر زیادہ ہو چکا ہے ‘یہ سپلائی اور ڈیمانڈ کا کھیل ہے‘ اس حقیقت سے تو کوئی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ماضی قریب میں ہیروئن کی مارکیٹ زیادہ تھی آج کل نشئی ہیروئن کی جگہ آئس نامی نشہ اور پاﺅڈر کے دلدادہ ہیں جو وطن عزیز کی جوان نسل خصوصاً طالب علموں میں پھیلائی جا رہی ہے اور جس کی سرکوبی بہت ضروری ہے ان تمام منشیات کی جڑ افیون ہے ۔چین کا یہ موقف ہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان کبھی بھی سرحد طے نہیں ہوئی چین کا کہنا ہے کہ اس کے علاقے زنگنان میں بھارت نے نام نہاد ارونا چل پردیش قائم کیا ہوا ہے جو غیر قانونی ہے۔پاکستان پر حملوں میں افغان طالبان کے ملوث ہونے کے بارے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اب بھلا اور کس ثبوت کی ضرورت ہے کہ کابل خود یا ہمارے ازلی دشمنوں کی شہ پر پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔