ٹیکنالوجی برائے جنگلات

جنگلات کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقاریب میں کرہ¿ ارض کے ماحولیاتی نظام کو برقرار رکھنے میں جنگلات کے کردار کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ رواں برس کیلئے جنگلات کے دن کا موضوع ”جنگلات اور جدت: ایک بہتر دنیا کیلئے نئے حل“ رکھا گیا ہے۔ اس موضوع کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں پہلی مرتبہ جنگلات کی حفاظت کیلئے تکنیکی حل کی ضرورت پر توجہ مرکوز کی گئی۔ جنگلات کے رقبے کی صحت مند اور تیز رفتار ترقی یقینی بنانے کیلئے بہت سے جدید تصورات سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ پہلی ضرورت‘ جیو میپنگ کی ہے۔ جس کا استعمال کسی علاقے یا ملک میں جنگلات کے صحیح رقبے کی پیمائش کرنے کیلئے کیا جاسکتا ہے‘ اس طرح کی معلومات ممالک کیلئے طویل مدتی منصوبہ بندی‘ اپنے اہداف کے تعین اور جنگلات کے تحفظ پر مبنی منصوبوں کو نافذ کرنے کیلئے عالمی مالی مدد حاصل کرنے کیلئے اہم ہوتی ہیں۔ جدید سینسرز کیساتھ ڈرونز کے استعمال سے جنگلات کے رقبے کی نشاندہی کرنے میں مدد مل سکتی ہے جنہیں ٹمبر مافیا کی جانب سے غیر قانونی طور پر کاٹا جا رہا ہے یا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ بلاک چین ٹیکنالوجی جنگلات کے تحفظ کیلئے مضبوط اور شفاف آلہ کے طور پر کام کرتی ہے۔ اس میں جنگل کے ایک کونے سے آخر کونے تک نگرانی کی جاتی ہے۔ یہ غیر قانونی لاگنگ کا پتہ لگانے اور پیداواری عمل میں قانونی طور پر حاصل کردہ لکڑی کے استعمال کی ضمانت دینے میں مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ شواہد پر مبنی معلومات قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو ملوث مجرموں کیخلاف کاروائی اور جنگلات کی کٹائی روکنے میں مدد دے سکتی ہیں۔ دوسرا‘ تحقیق اور تکنیکی ترقی کے استعمال سے طبی سائنس میں مدد مل سکتی ہے تاکہ جنگلات کے نباتات اور حیوانات کو استعمال کرکے بہت سی مہلک بیماریوں کا علاج دریافت کیا جا سکے۔ اقوام متحدہ کے مطابق‘ ”ترقی یافتہ ممالک میں استعمال ہونے والی ادویات میں سے پچیس فیصد پودوں پر مبنی ہوتی ہیں جبکہ ترقی پذیر ممالک میں یہ ’80 فیصد‘ تک ہوسکتی ہیں لہٰذا ہر روز جدت کے ساتھ‘ جنگلاتی زندگی سے طبی علاج کو کئی گنا تک بڑھایا جاسکتا ہے اور اس سے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں انقلاب لایا جاسکتا ہے۔ تیسرا‘ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں شدید موسمی حالات کی وجہ سے بہت سے ممالک میں جنگلات میں آگ لگنا معمول بن چکا ہے۔ ایسے حادثات سے بچنے کیلئے قبل از وقت وارننگ سسٹم کا استعمال موسمی حالات کی پیش گوئی کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔ شدید گرمیوں کے دوران ہیٹ ویو کے بارے میں پیش گوئیاں ایمرجنسی رسپانس سروسز کو خبردار کر سکتی ہیں کہ وہ جنگلات میں لگنے والی آگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے خود کو تیار رکھیں۔ چوتھا‘ جینیاتی انجینئرنگ ایسے درختوں کو اگانے میں مدد دے سکتی ہے جو آب و ہوا کیلئے مفید ہیں‘ جو زیادہ پھل پیدا کرتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی بیج بونے یا پودے اگانے سے لے کر ہر قدم پر جنگلات کو مو¿ثر انداز میں اگانے میں مدد دے سکتی ہے۔ پانچواں‘ جنگلات کے تحفظ کیلئے جدید طریقوں کے بارے میں تربیتی مواد اور معلومات حاصل کرنے اور ان کی سرگرمیوں کو اپ ڈیٹ کرنے کیلئے موبائل ایپس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ سمارٹ فونز کے ذریعے جنگلات کے کارکن عالمی برادری کا حصہ بن سکتے ہیں اور بہترین طریقوں کو سیکھنے کیلئے جنگلات کے تحفظ اور شجرکاری کے عالمی منصوبوں کے بارے میں اعداد و شمار اور معلومات تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ چھٹا‘ خصوصی سینسر جنگلی حیات کی نقل و حرکت اور جنگلاتی زندگی پر اس کے اثرات کا پتہ لگا سکتے ہیں۔ اسی طرح جنگلی حیات پر اثرانداز ہونے والی سرگرمیوں کے اثرات کا بھی علم رکھا جاسکتا ہے۔ اس طرح کی معلومات جنگلات میں صحتمند ماحولیاتی نظام برقرار رکھنے کیلئے مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔ مستقبل کی حکمت عملی اور ویژن تیار کرنے کیلئے اس طرح کی معلومات کی بنیاد پر بہت سے اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں۔ جنگلات زندگی کیلئے صحتمند ماحولیاتی نظام فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں تاہم جنگلات کے غائب ہونے کا خطرہ ہے اور جنگلات کا رقبہ کم ہونے کی وجہ سے زندگی کا توازن بگڑ رہا ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے جنگلات کے تحفظ کا جدید حل دریافت کیا جا سکتا ہے‘ جس میں جیو میپنگ‘ سینسرز‘ ڈرونز اور بگ ڈیٹا کے استعمال سے جنگلات کا احاطہ بڑھانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ (بشکریہ دی نیوز۔ تحریر ظل ہما۔ ترجمہ ابوالحسن امام)