کورونا وائرس کی نئی لہر پہلے سے زیادہ خطرناک ہوگی، عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت نے متنبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی لہر  پہلے سے زیادہ خطرناک اور مختلف انداز سے نمودار ہوگی اب اس سے متاثر ہونے والے افراد وہ ہوں گے جن میں سے کورونا وائرس کی کوئی بھی علامات موجود نہیں ہوتیں۔

عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کی وبا کی نئی لہر کی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وبا کی نوعیت اب تبدیل ہورہی ہے، وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ہمیں اپنی کوششوں کو مزید بڑھانا ہوگا۔

ایشیا پیسیفک کے ممالک میں اب20، 30، 40سال کے افراد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ بن رہے ہیں یعنی اس باروائرس پھیلانے والے وہ لوگ ہیں جنہیں معلوم ہی نہیں کہ وہ اس وائرس سے متاثر بھی ہو چکے ہیں۔

 مغربی پیسیفک ریجن کے ڈائریکٹرتیکاشی کاسائی نے خبردارکرتے ہوئے بریفنگ کے دوران بتایا کہ کورونا وبا کا چیلنج ابھی باقی ہے۔

اب متاثر ہونے والے وہ افراد ہیں جن میں سے بیشتر میں کورونا وبا کی کی بہت کم یا کوئی بھی علامات موجود نہیں ہوتی ہیں جب کہ یہ افراد ادھیڑعمر اورکم مدافعت رکھنے والے لوگوں کو زیادہ متاثر کریں گے۔

ڈبلیو ایچ اوکے ڈیٹا کے مطابق جاپان کے دو تہائی کورونا کیسز40 سال سے کم عمرافراد کے ہیں۔ آسٹریلیا اورفلپائن میں سامنے آنے والے کیسز میں بھی نصف سے زائد تعداد اسی عمر کے افراد کی تھی۔ کچھ ممالک جہاں کسی حد تک کرونا کے پھیلاؤ پرقابوپا لیا گیا تھا جیسے کہ نیوزی لینڈ، ویت نام اورجنوبی کوریا اب وہاں نئے کیسز کی بڑی تعداد سامنے آرہی ہے اورکئی شہروں میں دوبارہ سخت لاک ڈاؤن بھی نافذ کیا جا چکا ہے۔