خیبرپختونخوا میں 8 نئے اکنامک زون قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے منصوبے میں بنوں‘ مہمند‘ چترال‘ غازی‘ درابن سپیشل اکنامک زون کیساتھ بونیر ماربل سٹی‘ جلبئی زون اور سالٹ و جیم سٹی کرک کا قیام شامل ہے اقتصادی زونز کے قیام سے صوبے میں ملازمتوں کے تین لاکھ مواقع پیدا ہونگے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ حکومت سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کرے گی خیبرپختونخوااپنے مخصوص جغرافیے اور درپیش حالات کے باعث تعمیر و ترقی کی دوڑ میں کم سپیڈ کا حامل رہا ہے بندرگاہ سے دور اس صوبے میں معیشت افغانستان کے حالات اور1979ء میں افغانستان پر روس کی یلغار کے ساتھ لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی سے بھی متاثر چلی آرہی ہے امن وامان کی صورتحال میں صوبے کے اندر پوری پوری صنعتی بستیوں کو تالے لگے اور بعض لوگوں نے اپنا سرمایہ دوسرے صوبوں کو منتقل کیا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن صوبے کا درجہ پانے والے خیبرپختونخوا کو وسطی ایشیائی ریاستوں کیساتھ تجارت کیلئے گیٹ وے بھی قرار دیا جاتا ہے صوبے کی معیشت ایک عرصے سے استحکام کیلئے ٹھوس اقدامات کی متقاضی چلی آرہی ہے صوبے کا حصہ بننے والے قبائلی اضلاع میں اس حوالے بہت کچھ کرنے کی ضرورت اپنی جگہ ہے صوبے کی حکومت کے اس ضمن میں اقدامات قابل اطمینان ہونے کے ساتھ حکومتی سطح پر اقتصادی شعبے سے متعلق احساس و ادراک کے عکاس بھی ہیں خیبرپختونخوا پن بجلی کی پیداوار کیساتھ تیل و گیس کے ذخائر سے مالامال بھی ہے صوبے میں سیاحت کے بے شمار مواقع موجود ہیں اس سب سے استفادہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ صوبے کی حکومت کیساتھ وفاق بھی اپنا موثر کردار ادا کرے صوبے کے پن بجلی منافع کیساتھ دیگر واجبات کی ادائیگی ترجیحی بنیادوں پر تیز کی جائے صوبے میں سرمایہ کاری پر وفاق کے ادارے سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں بجلی اور گیس کے ٹیرف میں رعایت دی جائے اس سب کیلئے وفاق اور صوبے کے ذمہ دار محکموں کے درمیان باہمی رابطے کا انتظام بھی ناگزیر ہے صوبے کے اندر بھی سہولیات کی فراہمی ون ونڈو آپریشن کے تحت کرکے پورے عمل کو تیز کیا جا سکتا ہے۔
سڑکوں اورگلیوں کی پختگی ومرمت
صوبائی دارالحکومت میں بڑھتی آبادی اور شہر کی بے ہنگم توسیع کیساتھ مسائل کی شرح میں بھی روزبروز اضافہ ہوتا جارہا ہے ٹریفک اور صفائی جیسے دو اہم مسئلوں کے حل کیلئے دیگر اقدامات کیساتھ سڑکوں اور گلیوں کی پختگی اور مرمت کا کام بھی ناگزیر ہے سڑکوں اور گلیوں میں جگہ جگہ پڑے گڑھے نہ صرف ٹریفک کی روانی متاثر کرتے ہیں بلکہ بارش کے دوران انکے باعث صورتحال مزید بگاڑ کا شکار ہو جاتی ہے شہر کے انفراسٹرکچر میں بہتری کیلئے تعمیراتی منصوبے اپنی جگہ اہمیت کے حامل سہی فی الوقت سڑکوں کی فوری مرمت کیساتھ بھی صورتحال پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے اس وقت شہر میں بعض سڑکیں مرمت کی بھی گئی ہیں اور ان پر مکسچر ڈالا بھی گیا ہے تاہم ہمارے ہاں سڑکوں کے کنارے اسی طرح چھوڑے جانے کا سلسلہ اکثر مقامات پر جاری ہے سڑکوں کے اطراف مرمت نہ ہونے پر نہ صرف صفائی کے حوالے سے مسئلے رہتے ہیں بلکہ نکاسی آب کا کام بھی متاثر ہوتا ہے اس ضمن میں سروے کرکے تمام سڑکوں کی مرمت کیساتھ دونوں جانب چھوڑے گئے حصے بھی مرمت کرنا ضروری ہے۔
