جنوبی وزیرستان اور ٹانک ایف سی کیمپ پر حملوں میں کیپٹن سمیت 8اہلکار شہید،7دہشتگرد ہلاک

وانا/ ٹانک: جنوبی وزیرستان کے علاقہ مکین اورٹانک ایف سی کیمپ پر دہشت گردوں کے حملوں میں کیپٹن سمیت 8 فوجی اہلکار شہید اور 7 دہشت گرد واصل جہنم کردیئے گئے‘۔

 دہشت گردوں کی فائرنگ سے 18 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے‘ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔

 آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں کیپٹن سعد بن عامر سمیت 2 فوجی شہید ہوگئے۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی بھرپور جوابی کارروائی میں 4 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔

 آپریشن میں شہید ہونے والے کیپٹن سعد بن عامر کی عمر 25 سال تھی، جن کا تعلق راول پنڈی سے، جب کہ شہید 37 سالہ لانس نائیک ریاض کا تعلق ٹانک سے ہے۔

 آئی ایس پی آر کے مطابق چھپے دہشت گردوں کے صفایا کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

ترجمان کے مطابق پاک افواج دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے، ہمارے بہادر افسروں اور جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں ملٹری کمپاؤنڈ میں دہشت گردوں کے داخلے کی کوشش ناکام بنا دی۔

 سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں 3دہشت گرد ہلاک جبکہ 6جوان شہید ہوگئے ہیں۔

آئی ایس پی آرکے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے۔ شہید ہونے والوں میں نوشہرو فیروز کے 48سالہ صوبیدار میجر شیر محمد، خیرپور کے 39سالہ نائب صوبیدار زبید، راولپنڈی کے 39سالہ حوالدار سہیل، ٹنڈوالہ یار کے 36سالہ لانس نائیک غلام، خیرپور کے 32سالہ سپاہی مسکین علی اور سکھر کے 37سالہ سپاہی میر محمد شامل ہیں۔

 ڈی پی او ٹانک کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی رات دہشت گردوں کے ایف سی کیمپ پر حملے کے بعد جوابی کاروائی کے نتیجے میں صبح تک جاری رہنے والی فائرنگ کے تبادلے میں 18اہلکارزخمی ہو گئے زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)کے ایک ترجمان نے حملے کہ ذمہ داری قبول کرلی ہے، محمد خراسانی نے کہا کہ یہ حملہ 3 خود کش بمباروں نے کیا تھا جو اب مارے جاچکے ہیں۔