پی ٹی آئی کارکنوں ڈٹے رہو،ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے: بیرسٹر سیف

معاون خصوصی اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ عمران خان ابھی زندہ ہے، اب تک تو اقتدار میں رہتے کچھ مجبوریاں تھیں لیکن اب ہم انہیں بتائیں گے، عمران خان انہیں چین سے بیٹھنے نہیں دیں گے۔

بیرسٹر محمد علی سیف نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے نے نے وقتی طور پر تو مسئلہ حل کردیا،تاہم جج صاحبان نے آرٹیکل 63 پر بات ہی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ قوم ضمیر فروشوں کے بارے میں سننا چاہتی تھی،چیف جسٹس صاحب آپ کیوں بھول جاتے ہیں کہ اس رات سندھ ہاؤس میں کیا ہو رہا تھا، سندھ ہاؤس میں کس طرح بولیاں لگ رہی تھیں۔

محمد علی سیف نے کہا کہ مریم نواز نے خود کہا کہ ہم نے ان سے خود ڈیل کی، آپ ملک میں ہونے والے کون سے دوسرے واقعات پر سوموٹو لیا، آپ نے خود کہا کہ سیاسی فیصلے عدالت میں نہیں ہوتے۔

انکا کہنا ہے کہ  شاید اگلے دو روز میں شہباز شریف وزیراعظم بن جائیں گے، شہباز شریف پر کتنے مقدمات زیر سماعت ہیں، آپ کے زیر نگرانی عدالتوں نے اب تک شہباز شریف کوچالان تک نہیں کرسکی۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ خدارا آرٹیکل 209 کو بھی دیکھیں، جج صاحب مزید مقدمات پر بھی سوموٹو لیں تاکہ آپ کی مقبولیت بڑھے، ضمیر فروش قانون سازی کرتے نظر آئیں گے اور لوٹے حکومت میں آکر آپ کے سامنے آجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے،عمران خان زندہ ہے، اب تک تو اقتدار میں رہتے کچھ مجبوریاں تھیں لیکن اب ہم بتائیں گے، عمران خان انہیں چین سے بیٹھنے نہیں دیں گے۔

معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ تمہارے سر چکرانے کا وقت آگیا، لوٹوں کے خلاف ہم پھر نئے عزم سے آئیں گے، پہلے بھٹو کو پھانسی چڑھوایا اب اس کے پوتے کے سات مل گئے ہو، پی ٹی آئی کارکنوں ڈٹے رہو۔

انکا کہنا ہے کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس سے اتفاق بھی کریں، اگر 69 آرٹیکل پر بات کرتے ہو تو 63 پر بھی کرتے، عدالت نے غیر ملکی دخل اندازی پر بات ہی نہیں کی، اسپیکر نے بدنیتی سے فیصلہ کیا اس کو دیکھ رہے ہیں خط کو نہیں دیکھ رہے۔

محمد علی سیف نے کہا کہ اسلام آباد میں اجلاس آج ہوگا، میں نے مشورہ دیا کہ ہے کے پی اسمبلی کو نہیں توڑنا چاہیے، ہماری یہاں اکثریت ہے، پتا چل جائے گا کہ کون ہمارے ساتھ ہے کون نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مرکز کے بارے میں رائے دی ہے کہ ہمیں اپوزیشن میں بیٹھنا چاہیے، یہ میری ذاتی رائے ہے۔