جنوبی وزیرستان کو 2اضلاع میں تقسیم کرنے کی منظوری 

پشاور: صوبائی کابینہ نے جنوبی وزیرستان کو 2اضلاع میں تقسیم کرنے کی منظوری دیدی جبکہ سابقہ ایف آر بنوں میں عوام کی سہولت کے پیش نظر 2نئی سب تحصیلوں احمد زئی وزیر اور اتمانزئی وزیر کے قیام کی بھی منظوری دی۔

کابینہ کا 69واں اجلاس وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے زیر صدارت منعقد ہوا جس میں صوبائی وزراء‘ چیف سیکرٹری‘ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو‘ ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔

 اجلاس سے اپنے خطاب میں محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ضم اضلاع کے تمام سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں کو جلد پرُ کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ ضم شدہ اضلاع میں سرکاری محکموں کو مضبوط بنا کر وہاں پر عوام کو سروس ڈیلیوری کے معیار کو بہتر بنایا جاسکے۔

 انہوں نے تمام صوبائی وزراء اور انتظامی سیکرٹریوں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے ماہانہ کی بنیادوں پر اجلاس منعقد کرکے ترقیاتی فنڈز کی یوٹیلائزیشن سے متعلق رپورٹ پیش کریں اور رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل جو منصوبے ابھی تک متعلقہ فورم سے منظور نہیں ہوئے اس سال جون تک ایسے تمام منصوبوں کی منظوری کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔

 وزیر اعلیٰ نے محکمہ بلدیات اور دیہی ترقی کو ہدایت کی ہے کہ صوبائی کابینہ کے گذشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کے مطابق ٹاؤن میونسپل انتظامیہ کی  تمام فائر بریگیڈ گاڑیوں کو ایک ہفتے کے اندر اندر ریسکیو 1122 کے حوالے کیا جائے۔

معاون خصوصی اطلاعات محمد علی سیف نے کابینہ فیصلوں کے بارے میں بتایا کہ کابینہ نے ضم شدہ ضلع ساؤتھ وزیرستان کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے کی منظوری دی جو ساؤتھ وزیرستان اَپر جس کا ضلعی ہیڈکوارٹرز سپین کئی رخزئی اورساؤتھ وزیرستان لوئر جس کا ہیڈ کوارٹرز وانا ہوگا،پر مشتمل ہوں گے۔

ضلع ساؤتھ وزیرستان اپر میں شوال، لادہ، مکین، تیارزہ، سروکئی، شکوئی کے علاقے شامل ہوں گے جبکہ ساؤتھ وزیرستان لوئر میں وانا،شاکئی،لوئے خولہ اور برمال شامل ہوں گے۔

صوبائی کابینہ نے سب ڈویژن وزیر سابقہ ایف آر بنوں میں عوام کی سہولت کے پیش نظر دو نئی سب تحصیلوں احمد زئی وزیر اور اُتمان زئی وزیر کے قیام کی منظوری دیدی جن کے ہیڈ کوارٹرز بالترتیب تحصیل ڈومیل اور تحصیل بکا خیل ہوں گے۔

احمد زئی سب تحصیل یونین کونسل گمبٹی اور دریوبہ پر مشتمل ہوگا۔اتمان زئی سب تحصیل بکا خیل اور جانی خیل یوسی پر مشتمل ہوں گے اور اس میں ویلج کونسل شوئی خیل، جانی خیل، گُر بز اور سرقولا شامل ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ نے صوبے میں لائیو سٹاک کے شعبے کی ترقی کیلئے ڈویلپمنٹ اسٹرٹییجی اور 10سالہ بزنس پلان کی منظوری دیدی جس کا مقصد جانوروں کی صحت کیلئے اقدامات اور بیماریوں کی روک تھام کیلئے منصوبے شروع کئے جائیں گے جس پر مجموعی طور پر 89بلین روپے لاگت آئے گی۔

کابینہ نے صوبے میں مچھلیوں کی افزائش نسل اور صوبے کی ریونیو میں اضافے کیلئے نئےFisheries Act 2021کی منظوری دیدی۔ نئے ایکٹ کے تحت صوبے میں فیشریز پارکس کے قیام، غیر قانونی  فشنگ پر جرمانے عائد کرنے وغیرہ جیسے اقدامات،بریڈنگ کے وقت  غیر قانونی فشنگ پر 5لاکھ  روپے تک جرمانے اور لائسنسنگ کا نظام قائم کیا جائیگا۔

محمد علی سیف نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے پراجیکٹ ڈویلپمنٹ فیسیلٹی (PDF)کے قیام کی منظوری دیدی ہے جس کا مقصد پبلک/پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبوں کے بہتر انتظام و انصرام، منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے فنڈز کی دستیابی یقینی بنانا ہے۔

صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمٹیڈ  (کے پی او جی سی ایل) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی منظوری دی۔

 10رکنی بورڈ آف ڈائریکٹرز میں خالد ماجد چیئرمین ہونگے جو آئل اینڈ گیس، انرجی، فیول بینکنگ انفراسٹر کچر کے ماہر ہیں جبکہ دوسرے ممبران میں اسحاق ساقی، ڈاکٹر محمد طاہرشاہ، محمد یحییٰ، حفظ لرحمن، سیکرٹری انرجی اینڈ پاور، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری داخلہ، صدر کے پی سی سی آئی اورسی ای او کے پی او جی سی ایل شامل ہیں۔

 کابینہ نے بالاکوٹ ہائیڈروپاور پراجیکٹ کے لیے اراضی کے حصول کے نتیجے میں متاثرہونے والے 300گھرانوں کے لیے فی گھرانا 20لاکھ روپے معاوضہ کی منظوری دی۔

 اِس اقدام سے قومی اہمیت کے اس بڑے اور اہم منصوبے کی بروقت تکمیل میں مددملے گی۔کابینہ نے صوبے میں 28بلین روپے کی لاگت سے جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا۔

ان منصوبوں میں سڑکیں،واٹر سپلائی، ہیلتھ،ہائر ایجوکیشن وغیرہ شامل ہیں۔تمام منصوبوں کوبروقت تکمیل کیلئے اس گرانٹ کی اشد ضرورت تھی۔

صوبائی کابینہ نے ضم اضلاع کے 2000 مساجد سمیت صوبہ بھر کے مساجد کو گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ منصوبے کے تحت سولرائزیشن کی مشروط منظوری دی۔

بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے سیف بلڈ ٹرانفیوشن سنٹر سوات کے45 تربیت یافتہ عملے کو مستقل کرنے کی منظوری دی اور دوسرے بلڈ ٹرانفیوشن سنٹرزکے تربیت یافتہ عملے کی منظوری کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔

صوبائی کابینہ نے صوبے میں عوام کو سستا آٹا فراہمی کیلئے کئے گئے اقدامات کی سخت نگرانی اور مانیٹرنگ کی بھی ہدایت کی۔صوبائی کابینہ نے صوبے کے بڑے شہروں میں جاری 24اہم منصوبوں کا جائزہ لیا ان منصوبوں میں منگورہ گریویٹی واٹر سپلائی،ایبٹ آباد، کوہاٹ اورپشار واٹر سپلائی سکیمز شامل ہیں۔