پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر سیف نے رانا ثناء اللہ کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں امن عامہ کے معاملے پر رانا ثناء اللہ کا بیان مضحکہ خیز ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت اہم قومی معاملات پر سیاسی بیان بازی سے گریز کرے اور پہلے مالی معاملات میں صوبے کے 275 ارب روپے واجبات ادا کرے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ سیلاب میں بھی وزیراعظم نے صرف شوبازیاں کی مگر آج تک ایک پائی نہیں دی ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ سیاسی بیان بازی سے کہیں بہتر ہے کہ قبائلی اضلاع کے ترقیاتی فنڈز میں کٹوتی سمیت این ایف سی ایوارڈ میں حصہ دیں اور جس طرح صحت کی مفت سہولیات میں قبائلی اضلاع کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے انہیں ان کا حق دیں۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ امن امان کے حوالے سے صوبے کی مدد کرنے کی ڈرامہ بازی نہ کریں کیونکہ یہ سب پر عیاں ہے کہ امن امان کی ذمہ داری صوبوں سے زیادہ وفاق کی ہوتی ہے اور وفاقی ادارے ملکی سرحدات کی حفاظت کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بونگیاں مارنا رانا ثناء اللہ کا پرانا وطیرہ ہے، حقیقی آزادی مارچ کے خوف نے انکا ذہنی توازن بھی بگاڑ دیا ہے،رانا ثناء اللہ کو چاہئیے وہ کسی اچھے فزیشن سے رابطہ کریں ورنہ حقیقی آزادی مارچ کے خوف کے باعث انکا ذہنی توازن مزید بگڑ جائے گا۔