گیس صارفین کیلئے قیمتوں میں 900 روپے اور سی این جی سیکٹر کیلئے 170 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ متوقع، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق بھی کیے جانے کا قوی امکان، اجلاس طلب

نگران وفاقی کابینہ کا اجلاس کا آج طلب کر لیا، جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیئے جانے کا قوی امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق نگران وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں ہو گا، جس کی صدارت وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کریں گے، وفاقی کابینہ ملک میں امن و امان اور معاشی صورتحال کا جائزہ لے گی، اس کے علاوہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کیے جانے کا بھی قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ نگران حکومت نے گیس قیمتوں میں اضافے اور مقامی سطح پر تیارشدہ کاروں پر سیلز ٹیکس بڑھانے سمیت آئی بی کیلئے 125 ملین روپے اضافی فنڈ دینے کی منظوری دے دی۔

پروٹیکٹڈ، نان پروٹیکٹڈ صارفین، کیپٹو پاور پلانٹس کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا، پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے گیس قیمتوں میں 100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے گیس قیمتوں میں 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ متوقع ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق بلک میں گیس استعمال کرنے والوں کیلئے قیمتوں میں 900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور سی این جی سیکٹر کیلئے قیمتوں میں 170 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا جائے گا، کھاد کارخانوں کیلئے بھی گیس کا ریٹ معمولی بڑھایا گیا ہے، گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا، قیمتوں میں اضافے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔

حکومت نے مقامی سطح پر تیارشدہ کاروں پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی بھی منظوری دے دی جس کے باعث 40 لاکھ مالیت یا 1400 سی سی کی گاڑیوں پر اب 25 فیصد تک سیلز ٹیکس عائد ہو گا، ایف بی آر کو رواں مالی سال کے دوران اس مد میں 4 ارب روپے کا اضافی ریونیو ملے گا، سیلز ٹیکس کو آئندہ بجٹ میں عائد کیا جائے گا جس کے بعد گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔

وزارت خزانہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کھاد کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے مسابقتی کمیشن کو کھاد قیمتیں بڑھانے میں ملوث افراد کیخلاف تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔